وزیراعظم شہبازشریف نے غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام تررکاوٹوں کوفوری دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت ملک میں سرمایہ کاری سےمتعلق اجلاس ہوا ، جس میں وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل، چوہدری سالک اور احسن اقبال سمیت دیگر نے شرکت کی۔
وزیراعظم کو توانائی، انفرااسٹرکچر، ریلوے، پورٹ اور دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
حکام نے وزیراعظم کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں فوری طور پر 1 سے 2 ارب ڈالر کی کی سرمایہ کاری متوقع ہے، ان منصوبوں سے 45 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جس سے پاکستان کے ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں بہتری آئے گی۔
وزیراعظم نے منصوبوں پرسرمایہ کاری بورڈ، وزارت منصوبہ بندی اور خزانہ کوباہمی تعاون سے ایک جامع پلان مرتب کرنے کی ہدایات کردیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام تر رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جائے، خصوصاً چینی سرمایہ کار کمپنیوں کو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات فراہم کی جائیں۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ چینی ورکرز کے ویزا میں سی پیک اور دوسری کمپنیوں کے وزکرز کی تفریق ختم کرکے ویزا کے طریقہ کار کو سہل اور تیز کیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے بیرونی سرمایہ کار کمپنیوں بالخصوص گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی قائم کردی۔
کمیٹی 10دن کے اندر وزیرِ اعظم کو تفصیلی رپورٹ اور سفارشات مرتب کرکے پیش کرے گی۔