وزارتِ توانائی نے مبینہ طور پر کابینہ ڈویژن سے درخواست کی ہے کہ ملک بھر میں یکساں ٹیرف کو یقینی بنانے کے لیے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) میکانزم کے تحت کراچی الیکٹرک (کے الیکٹرک) کے صارفین کے لیے 1.55 روپے فی یونٹ اضافے کی حتمی منظوری کا عمل تیز کیا جائے۔
یہ اضافہ حال ہی میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے چند روز قبل منظور کیے گئے اضافے کے علاوہ ہوگا۔
پاور ڈویژن (وزارتِ توانائی) کے سیکشن آفیسر سید متین احمد کی جانب سے کابینہ ڈویژن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 20 جولائی 2022 کو سمری پر غور کیا اور وفاقی کابینہ سے منظوری کے لیے اس کی سفارش کی۔ تاہم، کابینہ کی منظوری یا توثیق ابھی تک پاور ڈویژن کو نہیں پہنچائی گئی ہے۔
سید متین احمد نے کہا کہ یہ معاملہ فوری اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس میں پاور سیکٹر کے لیے مالیاتی اثرات شامل ہیں۔ اگست کے مہینے کا بلنگ سائیکل 7 اگست 2022 سے شروع ہوتا ہے اور اگلے تین مہینوں کے دوران ریکوری کو نافذ کرنے کے لیے حکومت کی منظوری کی ضرورت ہے۔
پاور ڈویژن نے کیبنٹ ڈویژن سے اس معاملے پر تازہ ترین صورتِ حال شیئر کرنے اور اس معاملے کو تیز کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ اسے بروقت نیپرا کے سامنے تحریک دائر کرنے کے لیے آگے بڑھنے کے قابل بنایا جا سکے اور اس شعبے کو کسی قسم کے مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
پاور ڈویژن کے مطابق، نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021 کے مطابق، حکومت براہ راست یا بالواسطہ سبسڈیز کو شامل کرکے کےالیکٹرک اور سرکاری ڈسکوز (نجکاری کے بعد بھی) کے صارفین کے لیے یکساں ٹیرف برقرار رکھ سکتی ہے۔ اس کے مطابق، پورے ملک میں یکساں ٹیرف کو برقرار رکھنے کے لیے کے الیکٹرک کے قابل اطلاق یکساں متغیر چارج میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے جس کے نتیجے میں تین ماہ کی وصولی کی مدت کے ساتھ 1.55 روپے فی یونٹ ٹیرف میں اضافے کا اثر پڑے گا۔