ایمیزون نے پاکستان کے خلاف اہم قدام اٹھاتے ہوئے پاکستانیوں کے 13,000 سے ذائد سیلرزاکاؤنٹس کو بلاک کردیا ہے۔
ایمیزون نے2021 کے وسط میں پاکستان کو ان ممالک میں شامل کیا تھا، جن کو اس کی مارکیٹ میں کاروبار کی اجازت ہوتی ہے۔
پاکستان چین کے بعد ایمیزون فروخت کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا تھا لیکن کچھ سیلرزملک کا امیج خراب کر رہے تھے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث فروخت کنندگان کا تعلق پنجاب کے شہر میاں چنوں اور ساہیوال سمیت دیگر شہروں سے ہے۔
ایمیزون نے دونوں کو “فراڈینٹ ریڈ زون” قرار دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ایمیزون نے ان علاقوں کے آئی پی ایڈریسز کو بھی بلاک کر دیا ہے۔
بعدازاں لوگ اب اپنے اکاؤنٹس دبئی یا کسی اور کے کمپیوٹر کے ذریعے استعمال کر رہے ہیں۔