سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ میں نے ووٹ حاصل کرنے کے لئے امریکا مخالف بیانیہ نہیں دیا۔
لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں جشنِ آزادی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بڑی جدوجہد اور لاکھوں قربانیوں کے بعد پاکستان بنا، کئی لوگوں کوجانتا تھا جن کے بارڈر کراسنگ پر خاندان مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی بھی ایک غلام قوم اوپر نہیں آسکتی، 4 قسم کی غلامی ہوتی ہے، غلام صرف اچھے غلام بنتے ہیں، سب سے خطرناک غلامی خوف کا بُت ہے اسی لئے ہم نے مکمل طور پر حقیقی آزادی حاصل کرنی ہے۔
امپورٹڈ حکومت کو فارغ کرنے اور الیکشن ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی
عمران خان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کو فارغ کرنے اور الیکشن ہونے تک جدوجہد جاری رہےگی، انہوں نے میرے خلاف کیسز بنانے کا پلان بنایا ہے، مجھے ڈس کوالیفائی کرکے نواز شریف کو واپس بلانے کی سازش ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ 26 سال سے میری کردار کشی کر رہے ہیں، عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، موت سے ڈرنے والے نے کبھی بڑا کام نہیں کیا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مغربی تہزیب اتنی چھائی ہوئی ہے کہ ہمارے بچے اس کی غلامی کریں گے، واضح کردوں میں امریکا کے خلاف نہیں ہوں، بلکہ ان سے دوستی چاہتا ہوں لیکن غلامی نہیں چاہتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں امریکا اور مغربی تہزیب کو بھی جانتا ہوں، ان کے پیروں میں گرتے ہیں تو وہ آپ کو استعمال کریں گے، آپ ان کی چمچہ گیری کریں گے تو وہ آپ کی عزت نہیں کریں گے اور اگر آپ ملکی مفادات میں کھڑے ہوں گے تو بھی انہیں اچھا نہیں لگے گا لیکن وہ آپ کی عزت کریں گے۔
نواز شریف اور زرداری نے اپنی عوام کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال ہونے دیا
تحریک انصاف چیئرمین نے مزید کہا کہ میں امریکا سے دوستی کر رہا تھا لیکن میں غلامی کرنے کے لئے تیار نہیں تھا، صدر ٹرمپ سے میرے ٹھیک تعلقات تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے ملک میں 400 ڈرون حملے کئے، ایک ڈرون حملے میں 60 بچوں کو ماردیا لیکن کسی نے اس کے خلاف آواز نکالنے کی حمت نہیں کی، نواز شریف اور آصف زرداری نے اپنا باہر موجود پیسہ بچانے کے چکر میں اپنی عوام کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال ہونے دیا۔
کیا برطانیہ ہمیں الطاف حسین پر ڈرون حملہ کرنے کی اجازت دے گا؟
عمران خان نے کہا کہ امریکی دھمکی پر مشرف گھٹنے ٹیک گیا، ایک دہشتگرد 30 سال سے برطانیہ میں بیٹھا ہے، جس نے ہزاروں لوگوں کو قتل کروایا، اب کیا برطانیہ ہمیں الطاف حسین پر ڈرون حملہ کرنے کی اجازت دے گا۔
نواز شریف فکر نہ کرو، تمہارا اچھی طرح استقبال کروں گا
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو واپس لانے کی کوشش ہے، نواز شریف فکر نہ کرو، تمہارا اچھی طرح استقبال کروں گا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ دوسری سازش ہے عمران خان کی کردار کشی کرو، ضمیر بیچنے والوں کے ذریعے کردار کشی کرنے کی کوشش، میڈیا کا منہ بند، عدالتوں کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔
مجھے اور فوج کو آپس میں لڑوانے کا ایک گیم چل رہا ہے
انہوں نے کہا کہ ایک خوفناک گیم چل رہی ہے کہ عمران خان اور فوج کے بیچ میں لڑائی کرائی جائے، پروپیگنڈا کیا جارہا ہے عمران خان شہداء کے خلاف بات کرتا ہے، میں فوج کو کمزور نہیں کرسکتا کیونکہ اگر فوج کمزور ہوتی ہے تو ملک کمزور ہوتا ہے۔
معلوم نہیں تھا شہباز گل نجی چینل پر جا کر ایسا بیان دے گا
عمران خان نے کہا کہ مجھے کیا معلوم تھا شہباز گل نجی چینل پر جا کر ایسا بیان دے گا، اب یہ چوہے ہمیں غدار کہہ رہے ہیں، میری تنقید تعمیری ہوتی ہے جیسے ایک باپ اپنے بچوں کی کرتا ہے۔
عمران خان کا ملک گیر جلسے کرنے کا اعلان
عمران خان نے پارٹی جلسوں سے متعلق اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں نےعوام میں نکلنے کا فیصلہ کیا ہے، اگلے ہفتے پنڈی، اس کے بعد کراچی میں جلسہ کروں گا، میں زرداری کے پاس بھی آرہا ہوں کیونکہ مجھے اس کا مقابلہ کرنے کا موقع نہیں مل رہا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں سکھر، حیدرآباد، پشاور، مردان، اٹک، جہلم، ایبٹ آباد میں بھی جلسہ کروں گا جب کہ میں ملتان، بہاولپور، سرگودھا، گجرات، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور کوئٹہ بھی آرہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری لڑائی فیصلہ کُن مرحلے پر ہے، پارٹی کو پیغام پہنچا دیا ہے کہ تیاری کریں، اسی ضمن میں ایک ٹائیگر فورس بھی بنا رہا ہوں، بیٹیاں اور نوجوان تیار ہوجائیں، حقیقی آزادی کا پیغام آپ نے گھر گھر لے کر جانا ہے۔