آپ نے بہترین گلوکاری کی وجہ سے مشہور لوگ تو دیکھیں ہوں گے، لیکن دنیا میں کچھ نادر ہیرے ایسے بھی موجود ہیں جو اپنی ناقابلِ برداشت، سُر اور لے سے عاری گلوکاری کے باعث وائرل ہوجاتے ہیں۔
انہیں چند گِنے چُنے لوگوں میں سے ایک استاد “چاہت فتح علی خان” ہیں جو خود کو معروف گلوکار راحت فتح علی خان کا شاگرد بتاتے ہیں۔
استاد چاہت فتح علی خان نے پاکستان کے 75ویں یومِ آزادی کی مناسبت سے ایک ملی نغمہ جاری کیا ہے، جسے سُن کر آپ کے کان بھی چیخ پڑیں گے۔
“یہ جو جھنڈا ہے” کے عنوان سے جاری کیا گیا یہ ملی نغمہ پاکستانی فوج اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کے نام کیا گیا ہے اور اس میں سُر اور شاعری کا شدید فقدان ہے۔
چاہت فتح علی خان نے اس نغمے میں ایک ذو معنی فقرہ “یہ جو جھنڈا ہے، اس میں ڈنڈا ہے” بار بار اور مختلف انداز میں دہرایا ہے۔
نغمے میں دکھائے گئے پاکستان کے نقشے میں کشمیر بھی موجود نہیں ہے، جو ان میں گلوکاری کے ساتھ ساتھ غیر سنجیدگی کو بھی واضح کرتا ہے۔
نغمے کی موسیقی اور الفاظ میں کوئی تال میل نہیں، لیکن صرف موسیقی کو سنیں تو لگتا ہے کہ بے تحاشہ ڈھول نے اسے ملی نغمہ کم اور بھنگڑا زیادہ بنا دیا ہے۔
دس اگست کو یوٹیوب پر اپ لوڈ کیے گئے اس ملی نغمے کو دو ہزار سے زائد ویوز مل چکے ہیں۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ یوٹیوب صارفین کی جان سے اس نغمے کو کافی پذیرائی موصول ہورہی ہے۔