سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔
حمزہ شہباز نے نظر ثانی کی درخواست ایڈووکیٹ منصور اعوان کی وساطت دائر کی، درخواست میں وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب قرار دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کو آئینی قرار دیا جائے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیرقانونی قرار دے دی
حمزہ شہباز نے نظر ثانی درخواست پر 12 رکنی فل کورٹ بنانے کی استدعا کی ہے جبکہ نظر ثانی درخواست پر آئینی نکتے کی تشریح اور آرٹیکل 63 اے کی درخواستوں پر سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔
7اپریل کو ہونے والی سماعت میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے 8 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلے میں ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا اور وزیراعظم کی قومی اسمبلی توڑنے کی سفارش جبکہ صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے 3 اپریل کی حیثیت سے بحال کردیا تھا۔