Aaj Logo

اپ ڈیٹ 11 اگست 2022 11:04am

پی ٹی آئی کوفوج سے لڑانے کی سازش ہورہی ہے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو فوج سے لڑانے کی سازش ہے، کوشش ہے کہ ایسا تاثر دیا جائے کہ ہم ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔

عمران خان نے میڈیا سے خطاب میں کہا کہ ان کی حکومت بننے پر ہندوستان اور اسرائیل میں خوشیاں منائی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرونی سازش کے تحت ہماری حکومت ہٹائی گئی، اور میر جعفر میر صادق نے مل کر بیرونی سازش کامیاب کی۔

پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا

پی ٹی آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں مجھ پر تنقید کی جاتی تھی کہ عمران خان فوج کا پتلا ہے۔ انہیں تکلیف تھی کہ فوج اور گورنمنٹ ایک پیج پر چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے جنونی نوجوانوں نے ایک چیز بے نقاب کی جسے یورپی یونین کی ڈس انفارمیشن لیب کہتے تھے، اس ڈس انفارمیشن لیب میں 800 جعلی سائٹس تھیں جو مسلسل پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کررہی تھیں۔ اس پروپیگنڈا میں کئی پاکستان کے صحافی بھی شامل تھے، ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو آج امپورٹڈ حکومت کا حصہ ہیں۔ یہ لوگ عمران خان اور پاکستانی فوج پر حملے کر رہے تھے۔

ہمیں پاکستانی فوج سے بچاؤ

عمران خان نے کہا کہ مبئی پر حملہ ہوا تو زرداری نے کہا ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی ) کو ممبئی بھجوایا جائے، پھر اسی آصف زرداری نے حسین حقانی کے زریعے امریکیوں کو پیغام بھجوایا کہ مجھے پاکستانی فوج سے بچایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہی ممبئی اٹیک کے دوران نواز شریف نے کم بارکر کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ حملے میں ملوث لڑکا پاکستانی ہے۔ ڈان لیکس میں نواز شریف نے کہا کہ ہندوستان میں جو دہشتگردی ہو رہی ہے اس میں آئی ایس آئی ملوث ہے۔ نریندر مودی بار بار کہتا کہ اس وقت کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف دہشتگردوں کا سردار ہے اور نواز شریف اسی مودی کو شادی میں بلاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بھارتی صحافی برکھا دت نے اپنی کتاب میں لکھا کہ کھٹمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نواز شریف نے مودی کے ساتھ چھپ کر میٹنگ کر رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ اپنی فوج سے مجھے بچائیں۔

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو ہمیں غدار کہتے ہیں، ان کے اربوں ڈالرز باہر پڑے ہیں، جائیدادیں باہر موجود ہیں، ان کی کرپشن پر داستانیں بی بی سی کی ڈاکیومنٹری اور بیرون ملک کتابوں میں درج ہیں، یہاں ان کے اوپر کتنے کرپشن کے کیسز ہیں.

عمران خان کو ہٹانے کی دو نکاتی پلاننگ

عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پورا پلان بنایا ہوا ہے کہ پارٹی کو توڑ دیا جائے، جس کی پہلی چیز سامنے الیکشن کمیشن کے فارن فنڈنگ کیس کی صورت میں سامنے آچکی ہے۔ فارن فندنغ کیس میں کچھ بھی نہیں ہے، انہوں نے پاکستانیوں کو غیرملکی بنا دیا۔

کرپٹ پارٹیاں کبھی فنڈ ریزنگ نہیں کرسکتیں، ہم نے 40 ہزارڈونر کے نام دیےہوئے ہیں، ہماری جماعت نےالیکشن کمیشن کو ایک ایک چیز دی ہوئی ہے، لوگوں نے ہمیں پیسے دیے اور ہمارے پاس آڈٹ بک موجود ہیں، باقی جماعتوں کے پاس کدھر سےپیساآیاان کےپاس بتانے کو کچھ نہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ جھوٹی بنائی گئی ہے، چیلنج کرتاہوں کہ ایک ہی پارٹی ہے جس نے سیاسی فنڈ ریزنگ کی ، یہ الیکشن کمیشن سے مل کر تکنیکی طور پر ناک آؤٹ کرنا چاہتے ہیں، ان کے پاس کوئی آڈٹ رپورٹ نہیں ، ڈونر نہیں، کدھرسے پیسہ آیا۔

2012 میں بین الاقوامی منظر نامے پر جو نام فنانس میں تیزی سے اوپر جارہا تھا وہ عارف نقوی تھا۔ ہم نے اسے کے الیکٹرک نہیں دی، ان دو پارٹیوں نے اپنے دور میں اسے کے الیکٹرک دی۔

تحفے تو آرمی چیف کو بھی ملتے ہیں

انہوں نے بتایا کہ دوسرا ان کا توشہ خانہ کیس ہے، اس ملکے میں جتنے بھی وزراء اعظم رہے جو بھی بڑے عہدوں پر رہے سب کو تحفے ملتے ہیں، آرمی چیف کو بھی تحفے ملتے ہیں، تو سب کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ آصف زرداری نے توشہ خانہ سے تین اور نواز شریف نے ایک گاڑی لی ہے۔

ان کی کوشش ہے کہ عمران خان کی کردارکشی کی جائے اور کسی کیس میں پھنسایا جائے، اتنا خوف پھیلاؤ دو کہ کوئی میرا مؤقف نہ لے، توشہ خانہ سے تحفے قانونی تقاضے پورے کرکے لیے۔

ڈرون حملے کیلئے پاکستان کی حدود کا استعمال؟

ان کا کہنا تھا کہ نہیں پتا کہ ڈرون حملے کیلئے پاکستان کی حدود استعمال ہوئی کہ نہیں، خیبرپختونخوا میں ہمارے وزیروں کو کالعدم ٹی ٹی پی سے دھمکی مل رہی ہیں۔

شہباز گل کی گرفتاری

شہباز گل کی گرفتاری سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے جو کہا اگر قانون کے خلاف تھا تو اس پر چارج لگائیں، شہباز گل کو عدالت میں صفائی پیش کرنے کا موقع ملے، شہباز گل کی گاڑی کے شیشے توڑ دیے، ڈرائیور کو مارا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے کچھ غلط کہا ہے تو قانون موجود ہے، مجھے ملک کی فکر ہے جسے ملک کی فکر ہوگی تو وہ چاہے گا فوج کا ادارہ مضبوط ہو۔

Read Comments