پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ شہباز گل کی کسی بات سے اختلاف ہے توان کے خلاف مقدمہ بنائیں، عدالت کے روبرو بلائیں اور وضاحت طلب کریں۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں عندلیب عباس اور شفقت محمود کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ 4 ماہ کے واقعات کو دیکھنا ہوگا، بند کمرے میں بیٹھ کر منصوبہ بنایا گیا، حرام کے پیسے سے لوگوں کے ضمیر خریدے گئے۔
اسد عمر نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے2 مرتبہ تسلیم کیاکہ بیرونی سازش ہوئی ہے، ایک سچا لیڈر عمران خان بند کمروں کی مداخلت پر کھڑا ہوا، آج کی صورتحال کی وجہ 17 جولائی کا الیکشن ہے، عوام نے 17 جولائی کو امپورٹڈ حکومت کو مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے فیصلے کے بعد امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، حکومت صرف صبح سے شام تک نیوز کانفرنس کرتی ہے، جو ان کے خلاف بولے گا وہ سزا پائے گا، اداروں کے خلاف بات تو خواجہ آصف، فضل الرحمان، نواز شریف، مریم نواز اور آصف زرداری نے کیں، عمران خان آج اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ عمران خان کی کال پرعوام نے سڑکوں پر احتجاج کیا، پنجاب کےضمنی انتخابات میں عوام نے عمران خان کا ساتھ دیا، پنجاب کے عوام نے ان سے اقتدار چھینا، انہیں خوف ہے کہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوگئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شہباز گل نے جو بات کی تھی وہ ٹھیک نہیں تھی، شہباز گل کے ساتھ جو ہوا وہ بھی ٹھیک نہیں، شہبازگل کوگرفتاری کے وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج اورسب سے بڑی سیاسی جماعت میں خلیج پیدا کرایا جارہا ہے، ایک لڑکے کے غلط ٹویٹ کو بنیاد بنایا جارہا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ عمران خان کو پاکستان مخالف ہونے کا بیانیہ بنایا جارہا ہے، شفاف تحقیقات میں سب کچھ سامنے آجائے گا، الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں واضح جانبداری نظرآئی، عارف نقوی کانام بھی زبردستی شامل کردیا گیا۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے غلط حقائق پیش کئے،قانون کی غلط تشریح کی گئی ہے،الیکشن کمیشن نےدائرہ اختیار سےتجاوز کیا۔