پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی گرفتاری کے وقت ان کے ساتھ موجود اسسٹنٹ کا بیان سامنے آگیا ہے۔ پارٹی چیئرمین عمران خان نے شہباز شریف کی گرفتاری “اغوا” قرار دے دی۔
شہباز گل کواب سے کچھ دیر قبل اسلام آباد پولیس نےبنی گالہ کے قریب سے گرفتارکیا تھا،ان کے خلاف تھانہ بنی گالا میں بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
شہبازگل نےٹی وی ٹاک شو میں ریاستی اداروں کےسربراہان کیخلاف بیانات دیے تھے۔
گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹرہینڈل سے شہباز گل کے اسسٹنٹ کی تصاویرویڈیو شیئرکی گئیں، ڈرائیورنے بتایا کہ شہباز گل کو عمران خان چوک سے گرفتار کیا گیا، میں گاڑی نہیں کھول رہا تھا جس پرمجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں نے اسلحہ کے ساتھ شہباز گل کی گاڑی پر حملہ کیا اور تشدد کے بعد بغیر وارنٹ کے انہیں ساتھ لے گئے مجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔اسسٹنٹ شہباز گل #ReleaseShahbazGillpic.twitter.com/sZTEbUm0eN
— PTI (@PTIofficial) August 9, 2022
اسسٹنٹ کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری کےلے 8 سے 10 گاڑیاں آئیں ،ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف تھی جسے گاڑی کے شیشوں پرمار کرشیشے توڑ دیے گئے۔ شہبازگل کو اس طرح گھسیٹا گیا جیسے کہ وہ کوئی دہشتگرد تھے۔
ویڈیو کو چیئرمی پی ٹی آئی عمران خان نے بھی ٹوءٹرپرشیئرکرتے ہوئے لکھا کہ ، “یہ اغوا ہے گرفتاری نہیں۔ کیا ایسی شرمناک حرکتیں کسی جمہوریت میں ہو سکتی ہیں؟”
This is an abduction not an arrest. Can such shameful acts take place in any democracy? Political workers treated as enemies. And all to make us accept a foreign backed government of crooks. pic.twitter.com/3NYS1BCjtf
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 9, 2022
عمران خان نے لکھا کہ سیاسی کارکنوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے اور سب کی خواہش ہے کہ ہم غیر ملکی پشت پناہی رکھنے والی حکومت کو قبول کریں۔“
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتاری کےوقت سینئرپولیس افسران موجود تھے، پی ٹی آئی رہنما کو گرفتاری کےبعد تھانے لے جانے کے بجائے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔