کراچی: نوابشاہ کی ایک عدالت نے دریائے سندھ کے کنارے درخت کاٹنے کے جرم میں چار ملزمان کو ایک، ایک سال قید اور 10، 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
خیال رہے کہ مذکورہ جرم اس وقت پیش آیا جب گزشتہ برس کے دسمبر میں صوبے کے ضلع نوابشاہ کے علاقے قاضی احمد میں دریا کے کنارے 100 سے زائد درختوں کو تباہ کیا گیا تھا۔
اس ضمن میں انڈس ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (آئی ڈی او) نامی فلاحی ادارے کے ترجمان نے آج ڈیجیٹل کو بتایا کہ چاروں ملزمان کو ٹمبر مافیا کی جانب سے بھرتی کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ درختوں کو تباہ کرنے سے گردِ نواح میں مسلسل سیلاب اور خشک موسم کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔
فلاحی ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دریا کے کنارے درخت ہوتے ہیں تو مٹی میں پانی کو برقرار رکھنے کی مضبوط صلاحیت ہوتی ہے جو کہ موسمِ برسات میں سیلابی خطرے کو ٹالنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
این جی او ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے جرم میں ملوث ملزمام کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی تھی جنہیں بعدِ ازاں چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد گرفتار کرلیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ واضح رہے درخت کاٹنے کا جرم اپنی نوعیت کا پہلا نہیں تھا مگر اس بار سندھ حکومت نے جرم کے خلاف کارروائی کرکے ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر کھڑا کیا۔