طالبان کی جانب سے نصاب کو نا مناسب قرار دیئے جانے کے بعد کتابیں کھانے پینے کی اشیاء کی پیکنگ میں استعمال ہو رہی ہیں۔
افغان میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان بھر میں برگر کی دکانوں پر اسکول کی نصابی کتابوں کو اشیاء کو پیکنگ کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل رہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر ایک ایسی تصویر بھی پوسٹ کی گئی جس میں افغان اسکولوں کی کتابوں کے ڈھیر کو کیچب کی بوتل کے تلے ایک برگر کی دُکان پر دیکھا جا سکتا ہے۔
افغان میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حال ہی میں طالبان کے ایڈمن و فنانس نائب وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ نصاب پر نظر ثانی جاری ہونے کی وجہ سے ملک میں ثانوی اور ہائی اسکول خواتین طالبات کیلئے نہیں کھولئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان پہلے ہی افغان تعلیمی نظام اور اسلامی جمہوریہ افغانستان کے تحت تعلیمی یافتہ نسلوں پر عدم اطمینان کا اظہار کرچکے ہیں۔