ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کے لیے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں، مختلف شہروں میں موبائل فون سروس بند اور موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے۔
عزاداروں کے تحفظ کا عزم لئے پولیس، رینجرز، ایف سی اور دیگرقانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہیں۔
کراچی میں جلوس کی گزرگاہوں کےکے اطراف راستوں کو کنٹینرز لگا کربند کردیا گیا،عزاداروں کو بھی سخت چیکنگ کے بعد جلوس میں داخلے کی اجازت دی جاری ہے جبکہ جلوس اور مجالس کے داخلی راستوں پر واک تھرو کیمرے نصب ہیں۔
کراچی میں موبائل فون سروس بند جبکہ موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی عائد ہے جبکہ شہر میں جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 5ہ زار سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں،جلوس کے راستوں کوخاردارتاریں،قناطیں اورکنٹیرزرکھ کرسیل کیا گیا ہے جبکہ جلوس کے راستوں کی کڑی نگرانی کی جاری ہے۔
لاہور اور پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہیں،جلوس کی گزرگاہوں کے اطراف عمارتوں پر سنائپرز تعینات کئے گئے ہیں جبکہ 10ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی پرمعمور ہیں۔
مرکزی عزاداری جلوسوں کی سیف سٹی اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے900 سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
لاہورمیں ڈبل سواری پرپابندی عائد اور دفعہ 144 کے تحت اسلحہ کی نمائش پر بھی پابندی ہے، پنجاب کےمختلف شہروں میں جلوس کے راستوں پر موبائل سروس بھی معطل ہے۔
پشاورمیں بھی سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، صدر کے علاقے کو مکمل طور پر سیل کردیاگیا ہے،سرویلنس،بی ڈی یو اورریسکیوکی ٹیموں کے ساتھ 7ہزارسےزائدپولیس اہلکارتعینات ہیں۔
جلوسوں کے گزرگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمرےنصب کرکےسپریم کمانڈپوسٹ سےجلوسوں کی نگرانی جاری جبکہ پشاورمیں بھی موبائل فون سروس بند ہے۔
کوئٹہ میں پولیس اور ایف سی اہلکار عزاداروں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے،جلوس کے راستوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔
کوئٹہ امام بارگاہ ناصرالعزاکےاطراف میں راستوں اوردکانوں کوسیل کردیاگیا،شہربھرمیں3ہزارسے زائدسیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔