صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹرحادثے میں شہید افسران کی نمازجنازہ میں میری عدم شرکت کوغیر ضروری طور پر متنازع بنایا جا رہا ہے۔
چند روز قبل بلوچستان میں پاکستان فوج کا ہیلی کاپٹرسیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن کے دوران لاپتہ ہوا، جس کا ملبہ دوسرے روز ملا تھا۔
حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا، جس کے نتیجے میں ہیلی کاپٹرمیں سوار کورکمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفرازعلی اور ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد سمیت 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔
شہداء کی نماز جنازہ میں صدر پاکستان کی عدم شرکت سوشل میڈیا پرمختلف حوالوں سے زیر بحث رہی۔
گذشتہ روز ہی نجی ٹی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار سےبھی صدرعارف علوی کی عدم شرکت سے متعلق سوال کیا گیا تھاجس پر انہوں نے تبصرہ کرنے سے معذرت کرلی۔
گزشتہ رات ٹوئٹر پرجاری بیان میں صدرمملکت نے لکھا کہ “اس تمام غیرضروری مشق سے مجھے نفرت انگیز ٹویٹس کرنے والوں کی غیر واضح الفاظ میں مذمت کرنے کا موقع ملتا ہے، جو نہ تو ہماری ثقافت اور نہ ہی ہمارے مذہب سے واقف ہیں”۔
میری شہیدوں کے جنازے میں عدم شرکت کو غیر ضروری طور پہ متنازعہ بنایا جا رہاہے۔ اس تمام غیرضروری مشق سے مجھے نفرت انگیز ٹویٹس کرنے والوں کی غیر واضح الفاظ میں مذمت کرنے کا موقع ملتا ہے جو نہ تو ہماری ثقافت اور نہ ہی ہمارے مذہب سے واقف ہیں۔
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) August 5, 2022
ڈاکٹرعارف علوی نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانیوں کی طرح میں نے بھی ساری زندگی شہداء کی تعریف کی ہے۔
جب قرآن میں بھی شہادت کا ذکر احترام سے کیا گیا ہے تو ہم ان لوگوں کی قربانی کی بے حرمتی کیسے کر سکتے ہیں جنہیں اللہ نے زندۃ جاوید قرار دیا ہے۔ تمام پاکستانیوں کی طرح میں نے بھی ساری زندگی شہدا کی تعریف کی ہے۔ جب سے آپ پاکستانی عوام نے مجھے یہ عہدہ امانتا دیا ہے ....
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) August 5, 2022
انہوں نے لکھا کہ میں نے سیکڑوں شہداء کے خاندانوں سے رابطے کیے ہیں، جنازوں میں شرکت کی اور تعزیت کے لیے ان سے ملاقات کی ہے۔ آپ کی نمائندگی کرتے ہوئے میں یہ کام اپنا فرض سمجھتا ہوں، تمام خاندانوں کو اپنے شہداء پر ہمیشہ فخر ہوتا ہے۔
میں نے سینکڑوں شہداء کے خاندانوں سے رابطے کیے ہیں، جنازوں میں شرکت کی ہے اور تعزیت کے لیے ان سے ملاقات کی ہے۔ آپ کی نمائندگی کرتے ہوئے میں یہ کام اپنا فرض سمجھتا ہوں۔ تمام خاندانوں کو اپنے شہداء پر ہمیشہ فخر ہوتا ہے، لیکن ہم سب اس دنیا میں غمگین اور ذاتی نقصان کو تسلیم کرتے ہیں۔
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) August 5, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ خصوصی طور پر ان شہداء کے اہلخانہ سے تعزیت کرنا نہایت مشکل کام ہے جہاں ان کے لواحقین میں چھوٹے بچے ہوں۔
خصوصی طور پر ان شہداء کے اہلخانہ سے تعزیت کرنا نہایت مشکل کام ہے جہاں ان کے لواحقین میں چھوٹے بچے ہوں۔ مجھے اس بات پہ کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان ان کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے ہی محفوظ ہے اوریہی بات میرا پاکستان پر فخر مزید بڑھاتی ہے۔ پاکستان ہمیشہ زندہ اور پائندَہ رہے گا۔ انشاللہ
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) August 5, 2022