الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چوہدری شجاعت حسین کی درخواست پر مسلم لیگ (ق)کا انٹرا پارٹی الیکشن شیڈول معطل کردیا ۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4کنی کمیشن نے چوہدری شجاعت کی درخواست پر سماعت کی۔
مسلم لیگ (ق)کے وکیل عمراسلم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا ایک نام نہاد اجلاس بلایا گیا، جس میں پارٹی صدر اور سیکرٹری جنرل کو عہدے سے ہٹایا گیا۔ اجلاس کے حوالے سے پنجاب کے سیکرٹری کامل علی آغا نے ایک لیٹر جاری کیا۔
وکیل نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ ضابطےکے تحت الیکشن کمیشن کو ایسی کسی تبدیلی سے آگاہ نہیں کیا گیا،سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے پاس صدر کو ہٹانے کا کوئی اختیار ہی نہیں، پارٹی صدر صرف مستعفی ہو سکتا ہے۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے تک کسی بھی اقدام کی کوئی قانونی حثیت نہیں ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے استدعا منظور کرتے ہوئے انٹرا پارٹی شیڈول معطل کردیا جبکہ مزید کارروائی 16اگست تک ملتوی کر دی گئی۔
یاد رہے کہ (ق) لیگ پارٹی انتخابات وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ گروپ نے 10اگست کو کروانے کا شیڈول جاری کیا تھا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ ہم پر بیہودہ الزامات لگا کر (ق) لیگ کے صدر کو ہٹانے کی کوشش کی انہیں ہم سے رابطہ کرنا چاہیئے، ڈسپلن ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے انٹرا پارٹی انتخاب معطل کرنے سے چوہدری شجاعت حسین مسلم لیگ (ق) کے صدراور طارق بشیر چیمہ سیکرٹری جنرل کے عہدے پر برقرار ہیں۔