انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 25 مئی کو لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ اور پولیس پر تشدد کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 20 رہنماؤں کے خلاف مقدمات سے دہشت گردی کی دفعات ختم کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کیس کی کیس پر سماعت کی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے عدالت میں حاضری مکمل کرائی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے وکیل برہان معظم نے عدالت کو بتایا کہ سابقہ حکومت نے سیاسی بنیادوں پر یہ مقدمہ درج کروایا، تمام پی ٹی آئی رہنماء پرامن مارچ کے ساتھ اسلام آباد جانا چاہتے تھے مگر ریاستی اداروں نے طاقت کا استعمال کیا،جسے میڈیا پر بھی دکھایا گیا جبکہ ملزمان تحقیقات میں بھی بے گناہ قرار پائے ہیں۔
استدعا کی گئی کہ عدالت مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کر کے اسے سیشن عدالت منتقل کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کر کے اسے سیشن عدالت منتقل کر دیا۔
کیس سیشن عدالت منتقل ہونے پر پی ٹی آئی کے 20 رہنماؤں نے اپنی عبوری ضمانتوں کی درخواست واپس لے لی۔
بعد ازاں عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواست ضمانتیں واپس لینے کی بنیاد پر نمٹادی۔