روئے زمین پر ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں اگر آپ قتل بھی کردیں تو تکنیکی بنیادوں پر سزا سے مکمل طور پر بچ سکتے ہیں۔
امریکا کے یلو اسٹون نیشنل پارک میں 50 مربع میٹر کا ایک الگ تھلگ حصہ ہے جو کسی بھی قانون سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہے۔
“ڈیتھ زون” کے طور پر مشہور یہ علاقہ مکمل طور پر غیر آباد ہے اور امریکی آئین کے کسی بھی دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
اگر آپ امریکا میں کوئی جرم کرتے ہیں، تو آپ پر ریاست یا وفاقی حکومت کے ذریعے مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
لیکن یلو اسٹون نیشنل پارک خاص ہے، کیونکہ اس کی حدود میں صرف وفاقی حکومت ہی مقدمہ چلا سکتی ہے۔
وفاقی قانون میں امریکا کو 19 اضلاع میں تقسیم کیا گیا ہے، جو قانوناً ریاستی حدود سے تجاوز نہیں کر سکتے۔
کانگریس نے پورا یلو اسٹون وائیومنگ صوبے کو دے دیا، اس حقیقت کے باوجود کہ پارک کا کچھ حصہ آیڈاہو میں ہے۔
اگر آپ پر کسی جرم کا الزام ہے تو امریکی آئین کی چھٹی ترمیم کہتی ہے کہ آپ کو ریاست اور ضلع کی جیوری کے ذریعہ مقدمہ لڑنے کا حق حاصل ہے۔
لہٰذا اس عجیب و غریب اوورلیپ زون میں ہونے والے جرائم کے لیے صرف ان لوگوں میں سے جیوری ممبران کو چننا پڑے گا جو آیڈاہو اسٹیٹ اور ویومنگ ڈسٹرکٹ میں رہتے ہیں اور یہاں کی آبادی صفر ہے۔
یعنی اگر کوئی جیوری نہیں تو کوئی ٹرائل بھی نہیں، اور کوئی سزا بھی نہیں۔
جب سے قانون کے پروفیسر برائن سی کالٹ نے اپنے 2005 کے مضمون ‘The Perfect Crime’ میں اس خامی کو دریافت کیا ہے، تب سے آج تک تحریر طور پر زون آف ڈیتھ میں کوئی قابلِ ذکر جرم نہیں ہوا ہے۔