کوئٹہ : بلوچستان میں بارشوں سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات کا سلسلہ جاری ہے، صوبے میں بارش اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 164ہو گئی جبکہ 13 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے ۔
پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد بارشوں کی نذر ہوگئے، جس کے بعد اموات 164 ہوچکی ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں 67 مرد، 43 خواتین اور 54 بچے شامل ہیں۔
اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ملبہ گرنے اور بارش کے دوران ٹریفک حادثات کے باعث ہوئیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 149 ہوگئی
بارشوں کے دوران حادثات کا شکار ہوکر 74 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں 47 مرد، 11 خواتین اور 16 بچے شامل ہیں۔
مجموعی طور پر صوبے بھر میں 13 ہزار 975 مکانات منہدم ہوئے، بارشوں میں 670 کلو میٹر پر مشتمل مختلف 6 قومی شاہراہیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں جبکہ مختلف مقامات پر 16 پل پانی میں بہہ گئے تھے۔
بارشوں اور سیلابی صورتحال سے 23 ہزار 13 مال مویشی مارے گئے ہیں تو وہیں مجموعی طور پر 1 لاکھ 98 ہزار 461 ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں، سولر پلیٹس، ٹیوب ویلز اور بورنگ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
تیز بارشوں کا سلسلہ گزشتہ دو روز سے تھم چکا ہے لیکن راستے مکمل بحال نہیں ہوسکے۔
محکمہ موسمیات نے 6 اگست سے ایک ہفتے تک دوبارہ طوفانی کی پیشگوئی کی ہے، جس سے ژوب، ہرنائی، سبی، نصیر آباد، جھل مگسی، پنجگور، آواران اور لسبیلہ میں سیلابی ریلے آنے کا خدشہ ہے۔