راولپنڈی :سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، متاثرہ علاقوں سے ڈی واٹرنگ اور متاثرین کی محفوظ مقامات پرمنتقلی کی جاری ہے جبکہ متاثرین کو طبی امداد اورخوراک بھی فراہم کی گئی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج اور ایف سی کی فلڈ ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں، پاک فوج کے اہلکار طبی امداد فراہم کرنے اور مواصلاتی انفراسٹرکچر کی بحالی میں مصروف عمل ہیں۔
بات کی جائے دریاوں کی صورتحال کی تو اٹک ، تربیلا ، چشمہ اور گڈو کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب سے سندھ کے علاوہ تمام دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔
ورسک کے مقام پر نچلا سیلاب اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
مردان میں سب سے زیادہ 133 ملی میٹر اور مہمند میں 85 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، مردان میں پانی نکالنے کی کوششیں کی گئیں جبکہ ضلع مہمند کے مقامی نالوں میں سیلاب کی اطلاع ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ مقامی کمانڈروں نے راجن پور اور ڈی جی خان میں امدادی اشیاء تقسیم کیں اور میڈیکل کیمپ لگائے گئے جبکہ بلوچستان میں گندھاوا کا مکمل رابطہ بحال کر دیا گیا یہاں بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،آرمی میڈیکل کیمپ میں 115 مریضوں کا علاج کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ خضدار ایم ایٹ رابطے کی بحالی پر کام جاری ہے، حافظ آباد میں 145 متاثرہ افراد کا علاج کیا گیا جبکہ نصیرآباد اورنوشکی کے متاثرین میں راشن اور پکا ہوا کھانا تقسیم کیا گیا۔
اس کے علاوہ شاہراہ قراقرم میں سکندر آباد کے قریب مٹی کے تودے گرنے کے باعث سڑک کو یک طرفہ ٹریک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔