خیبر پختونخوا (کے پی) کے ایک مقامی اخبار نے غیر اخلاقی فلموں کی سابق اداکارہ میا خلیفہ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پُرجوش کارکن کے طور پر پیش کردیا۔
خبر کو دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ غیر اخلاقی فلموں کی اداکارہ پاکستانی سیاست میں کچھ زیادہ ہی دلچسپی لینے لگی ہیں۔
وائرل پوسٹ کو دیکھیں تو بظاہر، متنازع اداکارہ صرف خان صاحب کی حامی ہی نہیں، بلکہ پی ٹی آئی کی کارکن بھی ہیں!
خیبر پختونخوا کے مقامی اخبار میں شائع تصویر میں میا خلیفہ کو پی ٹی آئی کا ہیڈ بینڈ پہنے دیکھا جاسکتا ہے۔
لیکن اس سے پہلے کہ آپ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے کیلئے نکل پڑیں، جان لیں کہ یہ تصویر ترمیم شدہ (فوٹوشاپ/ایڈیٹڈ) ہے۔
انٹرنیٹ پر اخباری تراشہ وائرل ہوا تو پاکستانی عوام کو ٹرولنگ کا ایک اور موقع ہاتھ لگ گیا۔
جہاں لوگوں نے ناشر پر تنقید کی وہیں کچھ حس مزاح رکھنے والوں نے مزاحیہ تبصرے بھی کیے۔
کچھ لوگوں نے اس شخص کی “عقابی نگاہوں” کی بھی تعریف کی جس نے میا خلیفہ کو ایک نظر میں پہچان لیا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب میا خلیفہ پاکستان میں سرخیوں کی زینت بنی ہوں۔
کچھ عرصہ پہلے، ہمارے معصوم سینیٹر رحمن ملک (مرحوم) سابق ایڈلٹ اسٹار کو مودی کے حجاب پر پابندی کی مخالفت کرنے والی بھارتی اداکارہ سمجھ بیٹھے تھے۔
وہ معصوم جو میا خلیفہ سے “ناواقفیت” کا دعویٰ کرتے ہیں، جان لیں کہ میا خلیفہ ایک غیر اخلاقی فلم انڈسٹری کی سابق لیکن مشہور اداکارہ ہیں۔
30 سالہ لبنانی نژاد امریکی خاتون اپنے پیشے کی وجہ سے ایک متنازعہ شخصیت رہی ہیں۔
اگرچہ وہ ایک ریٹائرڈ ایڈلٹ اسٹار ہیں، لیکن اب ایک ویب کیم ماڈل کے طور پر کام کرتی ہیں، سوشل میڈیا پر لاکھوں فالورز کے ساتھ ملالہ یوسفزئی سے بھی ان کی دوستی ہے۔
ایک انٹرویو میں میا خلیفہ نے انکشاف کیا تھا کہ انڈسٹری کو خیرباد کہنے کی وجہ ان کی جان کو لاحق خطرات ہیں، کیونکہ انہیں داعش کی جانب سے متعدد بار قتل کی دھمکی مل چکی ہے۔