خانہ کعبہ کا غلاف (کسوہ) نئے اسلامی سال کے شروع ہونے پر تبدیل کردیا گیا ہے۔
خانہ کعبہ کی دیواروں کو جس کپڑے سے ڈھانپا جاتا ہے، اسے کسوہ (عربی زبان میں كسوة الكعبة) کہتے ہیں۔
غلاف کعبہ کو سال میں ایک بار حج کے دوران 9 ذوالحجہ کی صبح تبدیل کیا جاتا تھا۔
گزشتہ ماہ سعودی حکام نے روایت میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سالانہ تقریب یکم محرم کے موقع پرمنعقد کی جائے۔
شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہا کہ یہ تبدیلی شاہی فیصلے کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔
کنگ عبدالعزیزکمپلیکس کے تکنیکی ماہرین کسوہ بنانے کے لیے کپڑے اور دھاگے کے 47 ٹکڑوں کا استعمال کیا ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی کمپیوٹرائزڈ سلائی مشین، جس کی لمبائی 16 میٹر ہے وہ اس عمل کو انجام دیتی ہے۔
کپڑے کو پانچ مختلف حصوں میں ایک ساتھ سلائی کی جاتی ہے، جس میں تقریباً 670 کلو گرام خام ریشم کو کالا رنگ کیا جاتا ہے۔
کسوہ کو 120 کلو گرام سونے اور 100 کلوگرام چاندی کے دھاگے سے کپڑے پر کڑھائی کی گئی قرآنی آیات سے سجایا گیا ہے۔
اس 850 کلو گرام وزنی کسوہ کی تیاری میں 64 لاکھ ڈالرسے زیادہ ہے، جو اسے دنیا کا سب سے مہنگا غلاف بناتا ہے۔