سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ امریکیوں کو مدد کے لئے فون کرنا آرمی چیف کا کام نہیں ہے۔
ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ امریکیوں کو مدد کے لئے فون کر رہے ہیں جوکہ ان کا کام نہیں ہے، کیا پھر امریکا ہم سے مطالبات نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں امریکا کو ان سب سے بہتر جانتا ہوں، معیشت کے لئے سیاسی استحکام چاہئے ہوتا ہے، مجھے خدشہ ہے ایسے عمل سے ملک کی سکیورٹی خطرے میں ہوگی۔
خیال رہے کہ آرمی چیف اور امریکی ڈپٹی سیکرٹری وینڈی شرمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں جنرل قمر باجوہ نے درخواست کی کہ امریکا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض کا عمل تیز کرنے کے لیے اپنا کردارادا کرے۔
عارف نقوی جتنا اوپر جاتا ہمیں اتنا فائدہ ہوتا: عمران خان
عارف نقوی کے حق میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں عارف نقوی کو 20، 25 سال سے جانتا ہوں، وہ جتنا وپر ہمیں اتنا ہی فائدہ ہوتا۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ عارف نقوی نے شوکت خانم کو بڑا پیسہ دیا ہے، 2012 میں اس نے پی ٹی آئی کی فنڈ ریزنگ کی، اس نے لندن میں اپنا گراؤنڈ خریدا ہواتھا، ایک وہاں فنڈ ریزنگ ہوئی جب کہ دوسری فنڈ ریزنگ دبئی میں کی گئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلی بار سیاسی فنڈ ریزنگ شروع کی، ہماری پارٹی نے دنیا میں فنڈ ریزنگ کی ہے البتہ ہمارے پاس ڈیکس کا ڈیٹا بیس ہے، ان کے پاس کوئی ڈیٹا بیس نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں سیاست کے لیے غیر ملکی فنڈنگ پر پابندی کے باوجود دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کو آکسفورڈ شائر سے براستہ متحدہ عرب امارات ایک خطیر رقم منتقل ہوئی ہے۔