اسلام آباد: حکومت نے سپریم کورٹ سیلاب فنڈز کے لیے عدالت کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا، جس میں فنڈز حکومت کو فراہم کرنے کی درخواست کی جائے گی۔
یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں ہواجس میں حالیہ بارشوں اورسیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تعین کے لیے وفاقی وزراء کی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو 4 دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی اور 4 اگست کو کمیٹی کی سفارشوں کی روشنی میں جامع پلان تشکیل دیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ متاثرین اور زخمیوں کی امداد کو 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ تک کیا جائے، کچے اور پکے مکانات کی علیحدہ امداد کو ختم کرکے تمام متاثرہ مکانات کے لیے ایک جیسی امداد فراہم کی جائے، جزوی طور پر متاثرہ مکانات کی امداد 25 ہزار سے بڑھا کر ڈھائی لاکھ اور مکمل طور پر متاثرہ گھروں کے لیے 50 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ کی جائے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت اس قدرتی آفت کے اثرات سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کی بھرپور معاونت کرے گی، ہم سب کی ذمہ داری ہے باہمی معاونت سے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کریں۔
شہباز شریف نے کہا کہ کراچی میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ میں موجود فنڈ کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت معزز عدالت کو خط لکھے گی۔
‘ضروری ہے کہ تمام ریاستی ادارے آئین کے متعین کردہ دائرہ کارمیں کام کریں’
دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قومی اسمبلی میں میری تقریر کا بنیادی مقصد تھا جمہوری نظام کو طریقے سے چلایا جائے۔
The core of my argument during my speech at NA was that for a democratic system to work smoothly & effectively, it is important that all state organs act within the domains stipulated by Constitution. Without understanding this, we will be moving in a circle, getting nowhere.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 28, 2022
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ تمام ریاستی ادارے آئین کے متعین کردہ دائرہ کارمیں کام کریں، اس کوسمجھے بغیر ہم ایک دائرے میں آگے بڑھ رہے ہوں گے جو کہیں نہیں پہنچائےگا۔