کراچی میں مون سون بارشوں کے تیسرے اسپیل نے بھی تباہی مچادی، جس کے باعث اب تک مختلف حادثات میں 17 افراد جان سے جاچکے ہیں، سب سے زیادہ اموات کرنٹ لگنے کے باعث ہوئیں۔
کراچی میں ابر رحمت انتظامیہ کی نااہلی کے سبب صرف زحمت نہیں بلکہ خوفناک بن گئی، جوں جوں شہر میں برسات ہوتی رہی، حادثات کی تعداد بھی بڑھتی رہی۔
ریسکیو اداروں ایدھی اور چھیپا فاؤنڈیشن کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اتوار 24 جولائی سے شروع ہونے والی برسات کے دوران اب تک شہر میں 17افراد مختلف حادثات میں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
مون سون کے تیسرے اسپیل کے دوران سب سے زیادہ حادثات پیر 25 جولائی کو رونما ہوئے اور اس روز 12 افراد کی جان گئی۔
کورنگی کراسنگ، سہراب گوٹھ، ناردرن بائی پاس اور سرجانی ٹاؤن میں ندی نالوں اور برساتی پانی کے جوہڑ میں ڈوبنے سے 5 افراد کی جان گئی۔
سائٹ ،لیاری،بلدیہ، کورنگی، لیاقت آباد اور تیسر ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 11 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
بلدیہ داؤد گوٹھ میں خستہ حال مکان کی چھت گرنے سے خاتون اور بچوں سمیت 4افراد زخمی بھی ہوئے۔
کراچی میں بارش کے بعد موسم خوشگوار
ادھر شہر قائد میں بارش برسانے والے تیسرے اسپیل کے باعث رات گئے اور صبح سویرے شہر کے بیشتر مقامات پر بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا۔
ملیر، ماڈل کالونی، ائیر پورٹ، شارع فیصل، صدر، کورنگی، اورنگی ٹآون، ناظم آباد ، نارتھ کراچی سمیت مختلف علاقوں ہلکی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
شہر میں بارش سے تاحال پانی موجود ہے تاہم ایم اے جناح روڈ، سولجز بازار سمیت اطراف کے علاقوں میں بھی پانی موجود ہے جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ پیدل چلنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج بھی وقفے وقفے سے بارش کی پیشگوئی کی ہے۔