ملکی سیاست میں 22 جولائی سےمچی ہلچل بالآخراختتام کو پہنچی جب گزشتہ روز ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدچوہدری پرویزالہیٰ نے رات 2 بجے ایوان صدر میں وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف اٹھایا۔
سیاست میں مخالفین کا جوش جذبات میں آجانا سمجھ میں آتا ہے لیکن پک اینڈ ڈراپ کی سہولت پیش کرنے والی ٹیکسی سروس ‘‘کریم’’ نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اپنے جذبات سوشل میڈیا پرظاہرکیے تو جہاں ن لیگ اورپی ڈی ایم کے حمایتی مشتعل ہوئے وہیں پی ٹی آئی والوں کے دل میں کریم کی “ قدر“ کئی گنا بڑھ گئی۔
کریم نے آفیشل ٹوئٹرہینڈل پر لکھا، “کپتان آپ کو گھرلے جانے کے لیے تیارہے۔ “
بظاہراس سادہ سے جملے کو آپ کریم کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سےبھی جوڑ سکتے ہیں لیکن عقلمند کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے کے مصداق صارفین نے بھی جھٹ سے بُوجھ لیا کہ یہاں گھرلے جانے والی بات حمزہ شہباز کے لیے کی گئی ہے۔
بس پھرکیا تھا ، سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے اتفاق نہ رکھنے والوں نے ٹیکسی سروس کے “آن لائن لتے” لینا شروع کردیے۔
Un Install krain or Play store pe inki app pe negative comments krain. Untill they apologize.#BoycottCareem https://t.co/zz8bdiRLpc
— Wings Commander Aneeq (@AneeqShafqat) July 27, 2022
#BoycottCareem
— Sheikh Sami (@gotosami) July 26, 2022
Straight to the bin pic.twitter.com/z62Gbv5TnC
Idiots , ignorants glorifying Army Coup ..#BoycottCareem pic.twitter.com/JGyHkvRtSy
— Beeper (@Beeper9999) July 27, 2022
Shameful Campaign To Hit Our Social Values By #Careem . Instigating Woman to Refuse Shadi & Nikah Through Their Planned Advertisement. #BoycottCareem #Pakistan pic.twitter.com/6BnCs4OMeF
— Syed Sohail Ali (@Syedsohailali) March 17, 2019
بات یہیں ختم نہیں ہوتی، پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں نے بھی اس بلاواسطہ حمایت پر اپنے اپنے انداز میں "اظہار تشکر" کیا۔#BoycottCareem
— Field Marshal (R) AR (@sherlahoreda) July 27, 2022
Thousands of people have gone to Play Store and left 1 Star reviews after the company's twitter account posted a political tweet favouring PTI.
Result: Their overall rating has dropped from 4.2 to 4.0 in matter of hours. A loss that may take years to overcome 💪
I have never used careem and may never use Careem in future ..
— JD💮 (@Jawadjohnjd03) July 27, 2022
But Patwario ko Jalany K lye..#BoycottCareem pic.twitter.com/k8QH8WN1aw
#BoycottCareem 5 stars for the tweet pic.twitter.com/56FY8xRdTN
— Haseeb.M (@HaseebM88346559) July 27, 2022
Careem Don't worry u have gained more customers #BoycottCareem
— Pakistani BTS army 🇵🇰💜 (@Kashaf37618104) July 27, 2022
سب سے بڑی بات اس ٹویٹ سے کریم کے بزنس میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہوگیا۔
PTI supporters coming to download Careem without any reason #BoycottCareem pic.twitter.com/iwNJP23LoD
— h-a-m-m-a-d (@iamhmmad1) July 27, 2022
Twitter pr Careem app ny N-Leagueioo ka troll kia jis pr patwari Careem ko low rate kr rhy hain.
— saudrjpt (@saudrjpt1) July 27, 2022
It's time to back our THE best Careem App...
Careem App ko 5 star ⭐ rate krin. Aur Patwario ki mazeed jalayn...😂😂#BoycottCareem #earthquake pic.twitter.com/aWWOPqHKXF
Love for the one who love our country and ImranKhan #BoycottCareem pic.twitter.com/iF1KrJoKoU
— Aneesa khan (@Anniekh72994032) July 27, 2022
After seeing #BoycottCareem trend on twitter from PDM patwarizz
— 𝐒𝐮𝐩𝐞𝐫 𝐆𝐢𝐫𝐥 🦸 (@Super_Girl_03) July 27, 2022
me installing @CareemPak App without any reason 😂 pic.twitter.com/4uuagZ1sFP
Dear INSAFIANZ lets Overtake This Hashtag...
— JD💮 (@Jawadjohnjd03) July 27, 2022
Install careem and give them 5 star for no reason..👍👍👍#BoycottCareem
کریم اس سے قبل بھی “سیاسی مہمات” چلانے پر شدید ردعمل کا سامنا کرچکی ہے۔
سال 2018 میں عام انتخابات سے قبل کمپنی نے ملک کے مقبول سیاسی نعروں کا استعمال کرتے ہوئے متعدد اشتہارات جاری کیے تھے۔ جیسے کہ پیپلزپارٹی کے نعرے کو “کل بھی پرومو زندہ تھا، آج بھی پرومو زندہ ہے!” سے تبدیل کیا گیا جبکہ عمران خان کے مشہور کالمے تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے کو “ گاڑی آ نہیں رہی، گاڑی آگئی ہے’“۔
اُس وقت بھی ایسے متعصب اشتہارات کو فروغ دینے پرکمپنی کو سوشل میڈیا پرسخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد کریم کی جانب سے معذرت کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ان کا مقصد صرف ووٹنگ ٹرن آؤٹ کو بڑھانا تھا۔
We sincerely apologise for hurting your sentiments. Careem is politically neutral and our election taglines covered all popular political slogans. Our singular aim is to get everyone to the polling stations. #CareemForDemocracy pic.twitter.com/VoDMhbLM8q
— Careem Pakistan (@CareemPAK) July 9, 2018
پس منظر:
جمعہ 22 جولائی کو پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ میں حمزہ شہبازاکثریتی حمایت نہ ہونے کے باوجود کامیاب قرارپائے تھے۔ حمزہ شہباز نے 179 ووٹ اورپی ٹی آئی ق مسلم لیگ (ق) کے مشترکہ امیدوار پرویز الٰہی نے 186 ووٹ حاصل کیے تاہم اسپیکرپنجاب اسمبلی ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے سپریم کورٹ کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پرجاری فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے چوہدری شجاعت کے خط کی بنیاد پر ق لیگ کے تمام 10 ووٹ مسترد کردیے جس پر حمزہ شہباز 3 ووٹوں کی برتری سے وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے تھے۔
دوست محمد مزاری کے اس فیصلے کے خلاف چوہدری پرویزالہٰی کے وکیل ایڈووکیٹ عامرسعید راں کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں حمزہ شہباز،ڈپٹی اسپیکراورچیف سیکرٹری کو فریق بنایا گیا تھا۔
گزشتہ روز چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اخترپرمشتمل 3 رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کی جانب سے ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرویز الہٰی وزیراعلیٰ پنجاب ہیں ، چیف سیکریٹری ان کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کریں۔