وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اگر پنجاب کا وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نہیں ہے تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اسلام آباد میں لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ سپریم کورٹ کا ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف دیئے جانا والا فیصلہ ملک کو مزید تقسیم کی طرف لے جائے گا کیونکہ آدھی سے زیادہ عوام اس فیصلے کو نہیں مانتی۔
انہوں نے کہا کہ ججز کا یہ بینچ متنازع ہوگیا تھا اور ہمیں انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا تھا اسی لئے ہمارے وکلاء نے بائیکاٹ کر کے سپریم کورٹ پر عدم اعتماد کیا۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں اپنی مرضی سے آئین کی تشریح کی جارہی ہے جب کہ فل کورٹ اس لئے نہیں بنایا گیا کیونکہ اگر یہ بن جاتا تو آج کا فیصلہ مختلف ہوتا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب کا وزیراعلٰی حمزہ شہباز نہیں ہے تو کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام جانتی ہے پنجاب (ن) لیگ کا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن پر سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کو کالعدم قرار دے دیتے ہوئے تین گھنٹے سے زائد تاخیر کے بعد کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اتحادی امیدوار پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ پنجاب ہوں گے جس کا نوٹیفکیشن چیف سیکرٹری جاری کریں گے۔
عدالت نے ہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نو منتخب وزیراعلیٰ سے آج رات ساڑھے 11 بجے حلف لینے کی ہدایت کردی۔ اسی طرح کورٹ نے قرار دیا کہ اگر گورنر دستیاب نہ ہوں تو یہ فریضہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی انجام دیں۔