کراچی : ضلع خیر پور میرس میں حالیہ بارشوں سے کھجور کے باغات کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
پاکستان کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے جس میں خیرپور کو کھجور کی پیداوار کے حوالے سے مرکزی حیثیت حاصل ہے، پاکستان میں تقریباً ڈھائی لاکھ ایکڑ پر کھجور کے باغات موجود ہیں جن میں سے ایک لاکھ ایکڑ پر صرف خیر پور میں موجود ہیں۔
اس حوالے سے خیرپور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری و ڈیٹس فارم ایسوسی ایشن کے صدر بشیر آرائیں نے آج نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ گذشتہ 20 دنوں سے جاری مسلسل برسات نے کھجور کی پیداوار میں 70 فیصد نقصان کیا ہے، 6 سے 7 لاکھ میٹرک ٹن کھجور کی پیداوار اب صرف ایک لاکھ ہوگئی ہے۔
کھجور کی فصل کی ایکسپورٹ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہر سال کھجور کی 35 سے 40 ارب کی ایکسپورٹ ہوتی ہے ، بارشوں کی وجہ سے اس سال ایکسپورٹ کا ٹارگیٹ پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سندھ حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ خیرپور کو آفت زدہ قرار دے کر آبادگاروں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
رابطہ کرنے پر سندھ چیمبر آف ایگریکلچر خیرپور کے چیئرمین حافظ حلیم میمن نے آج نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ ضلع خیرپور کی 8 تحصیل میں سے 5 تحصیل میں کھجور کے باغات موجود ہیں، جبکہ مجموعی طور پر پورے سندھ میں 80 فیصد کھجور کی فصل خیرپور اور 20 فیصد سکھر میں ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خیرپور کے چھوہاروں کی انڈیا بڑی مارکیٹ ہے جبکہ سری لنکا اور بنگلادیش کو ملا کر ہر سال تقریبن 5 لاکھ ٹن چھوہارے ایکسپورٹ ہوتے ہیں۔ پر اس سال بارشوں نے کھجور کے باغات و فصلوں میں تباہی مچادی ہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت و وفاق نے کوئی مدد نہیں کی۔
حافظ حلیم نے مزید بتایا کہ ہر سال کھجور کی سیزن میں خیرپور و گردونواح میں ایک لاکھ مزدور تھرپارکر، عمرکوٹ، جیکب آباد اور پنجاب سے آتے ہیں۔
اس سے قبل، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے زراعت منظور وسان نے خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کو خیرپور کو آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلئے کہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیرپور میں بارشوں سے کھجور کے باغات کو 50 فیصد تک نقصان پہنچا ہے، سندھ حکومت کھجورکے باغات کو ہونے والے نقصانات کا ازالہ بھی کرے گی۔