نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
ایک ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ اگر انصاف کے ایوان بھی دھونس و دھمکیوں کے دباؤ میں آکر ایک ہی بینچ کے ذریعے مخصوص فیصلے کریں اور اپنے ہی دیے فیصلوں کی نفی کرکے سارا وزن ترازو کے ایک ہی پلڑے میں ڈال دیں، تو ایسے فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نا رکھی جائے۔
مریم نواز نے کہا کہ موجودہ سیاسی انتشار اور عدم استحکام کا سلسلہ آج کے اس عدالتی فیصلے سے شروع ہوتا ہے جس کے ذریعے آئین کی من مانی تشریح کرتے ہوئے اپنی مرضی سے ووٹ دینے والوں کے ووٹ نہ گننے کا حکم جاری ہوا۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ آج اس کی ایک نئی تشریح کی جا رہی ہے تاکہ اب بھی اسی لاڈلے کو فائدہ پہچنے جسے کل پہنچا تھا۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے معاملے پر ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی جانب سے مسلم لیگ (ق) اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ کو سپریم کورٹ نے غلط قرار دیتے ہوئے حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کے اختیارات 25 جولائی تک استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔