سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس پر حیران ہوں، حمزہ شہباز کی جیت پر عوام، نوجوان احتجاج کریں اور بتا دیں ہم ڈاکوؤں کو تسلیم نہیں کریں گے۔
عوام سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں لکھا ہے پارٹی کا پارلیمانی سربراہ فیصلہ کرتا ہے کدھر ووٹ دینا ہے، میں نے جو خط لکھا وہ رد ہوگیا تھا، پھر پارلیمانی لیڈر نے خط لکھا۔
عمران خان نے کہا کہ آج پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس پر حیران ہوں، جمہوریت کی ایک بنیاد اخلاقیات ہوتی ہے، پارلیمنٹ کے پاس فوج نہیں اخلاقی طاقت ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آج پنجاب میں جو کچھ ہوا وہ جمہوریت نہیں ہے، عوام احتجاج کریں، قانون ہاتھ میں نہ لیں اور پُر امن رہیں۔
عمران خان نے کہا کہ برطانیہ کی جمہوریت اس لئےچلتی ہے کہ ان کا وزیراعظم ایسی چیز پر استعفی دیتا ہے جو یہاں خبر بھی نہیں بنتی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں ایک مندی لگی جہاں سیاستدانوں کی خرید و فروخت ہو رہی تھی جسے ہمارے بچوں نے دیکھا، اس تماشے کا اہم کردار بھی آصف زرداری تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ نے آصف زرداری عوام میں جائیں گےتوان کوانڈے ماریں گے، میں سمجھتا ہوں یہ لوگ سیاستدان نہیں مافیا ہیں، پارلیمانی پارٹی جوفیصلہ کرتی ہے سب کوقبول کرنا ہوتا ہے اسی لئے چوہدری شجاعت حسین کا خط کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔