سابق وفاقی وزیر اور رہنما مسلم لیگ (ق) مونس الٰہی نے کہا کہ پارٹی سربراہ شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں عمران خان کے امیدوار کی حمایت نہیں کروں گا۔
ایک بیان میں مونس الٰہی نے کہا کہ میں ماموں (چوہدری شجاعت) کے پاس گیا تھا جنہوں نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا ہے اسی لئے ان کا کوئی ویڈیو پیغام ریکارڈ نہیں کیا گیا۔
ایک ٹوئٹ میں مونس الٰہی نے لکھا کہ گزشتہ روز ق لیگ کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت پارٹی کے ساجد احمد خان بھٹی نے کی جب کہ اجلاس میں پرویز الٰہی کو متفقہ طور پر وزیراعلیٰ امید وار قرار دیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر پنجاب اسمبلی میں چوہدری شجاعت کے خط کی بازگشت سنائی دی جس کے بعد مونس الٰہی پنجاب اسمبلی سے چلے گئے تھے۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی زیرِ صدارت اجلاس تین گھنٹے کی تاخیر کے بعد بلآخر شروع ہوا جس کے بعد ووٹنگ ہوئی اور اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
تختِ پنجاب حاصل کرنے کی اس دوڑ میں مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی جانب سے حمزہ شہباز جب کہ پاکستان تحریک انصاف اور اتحادیوں کے امیدوار چوہدری پریوز الٰہی ایک دوسرے کے مدِ مقابل ہیں۔