اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں 8 روز کی توسیع کردی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت کے جج کامران بشارت مفتی نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دائر عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ عمران خان لاہور میں ہیں اس لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔
جج نے ریمارکس دیے کہ یہ سیاسی معاملہ ہے لیکن ملزم کا پیش ہونا بھی ضروری ہے ، جس پر جونیئر وکیل رائے تجمل نے بابر اعوان سے متعلق بھی بتایا کہ وہ بیرون ملک جا رہے ہیں، اس لیے کیس کی پیروی کے لیے پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے کہا کہ تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ نمبر 425 میں عمران خان کا پیش ہونا لازمی ہے، اس مقدمے میں پہلی بار ضمانت ہے اس کے لیے ملزم پیش ہوگا تو حکم جاری کیا جائے گا۔
وکیل نے تھانہ کوہسار مقدمے کی درخواست بھی آئندہ سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کی ، جس پر عدالت نے عمران خان کی 10 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 30 جولائی تک توسیع کر دی۔
عدالت نے تھانہ کوہسار مقدمے کی سماعت بھی 30 جولائی کیلئے مقرر کردی، جبکہ عمران خان کی حاضری کی استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی گئی۔
عمران خان کی 15 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں21 جولائی تک توسیع
تین روز قبل بھی اسلام آباد کی 2 مقامی عدالتوں نے 15مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانتوں میں21 جولائی تک توسیع کی تھی۔
عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخوست بھی منظور کرلی تھی۔