****
لیکن جسم کا ایک حصہ ایسا ہے جسے ہم گرمیوں میں مکمل طور پر نظر انداز کر دیتے ہیں۔
ماہرینِ صحت کہتے ہیں ہمیں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے لیے اپنے “منہ” کو بھی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
ہم میں سے شاید ہی کوئی ایسا ہوگا جو اس بات سے واقف ہو کہ درجہ حرارت میں تبدیلی ہمارے دانتوں کو کیا نقصان پہنچا سکتی ہے۔
تو گرمیوں میں اپنے دانتوں کو محفوظ رکھنے کے لیے تیاری کیسے کریں؟
اس کا جواب لندن میں دانتوں کی صحت سے متعلق ادارے “امپریس” کے چیف آرتھوڈونٹسٹ ڈاکٹر خالد قاسم نے دیا ہے۔
ڈاکٹر خالد نے بتایا کہ گرمیوں کی تپش میں کھانے سے آپ دانتوں کی حساسیت سے کیسے بچ سکتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ درجہ حرارت میں تبدیلی دانتوں کے انیمل (دانتوں کی سفید، چمک دار باہری سطح) کے پھٹنے کا سبب بن سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “دانتوں میں حساسیت کا احساس یا جھنجھناہٹ عام بات ہے۔ خاص طور پر گرمیوں میں، جب آپ برف کے ٹھنڈے مشروبات کے مزے لے رہے ہوں یا آئس کریم پر ہاتھ صاف کر رہے ہوں۔”
لیکن ایسا کیوں ہے؟
اس بات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “جیسے جیسے موسم کا درجہ حرارت بڑھتا ہے، آپ کے دانتوں پر موجود حفاظتی پرت (انیمل) سکڑتی اور پھیلتی ہے، جس سے ڈینٹائن (انیمل کے نیچے کی تہہ جو دانتوں کے باہر کا احاطہ کرتی ہے) کھل جاتی ہے۔ یہ آپ کے دانتوں کو زیادہ حساس محسوس کرنے کا سبب بنتی ہے۔
ڈاکٹر خالد کہتے ہیں کہ، “موسم کا آپ کچھ نہیں کر سکتے، لیکن دانتوں کی حساسیت سے بچنے کے لیے اقدامات موجود ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ “ ٹھنڈے کے بجائے کمرے کے درجہ حرارت کے مشروبات پئیں، سینسیٹیو (حساس) ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے سے بھی مدد مل سکتی ہے۔“
ان کے مطابق، پانی کی کمی تھوک کی پیداوار کو سست کرنے کا سبب بن سکتی ہے اور لعاب کسی بھی بیکٹیریا یا کھانے کے ذرات کو دھونے کے لیے ضروری ہے۔
“یہ ذرات آپ کے دانتوں سے چپک جاتے ہیں اور ان کی خرابی کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔”
ڈاکٹر خالد نے مشورہ دیا کہ، “دن میں کم از کم دو لیٹر پانی پینا جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے، اور اس سے وہ ضروری تھوک بھی بنتا ہے جو آپ پیدا نہیں کر پا رہے۔”
خالد یہ بھی مشورہ دیتے ہیں کہ برف کو نہ چبائیں، کیونکہ یہ آپ کو دانتوں میں شدید نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “گرم موسم میں، خود کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے برف پر انحصار کرنا عام بات ہے، لیکن چبانا ایک بری عادت ہے۔ برف صرف منجمد پانی ہے، سننے میں یہ اتنا برا محسوس نہیں ہو سکتا، لیکن برف جیسے سخت مادوں کو چبانے سے آپ کٹے ، پھٹے، یا ٹوٹے ہوئے دانتوں، اور ڈھیلے کراؤن کا شکار ہو سکتے ہیں۔”