اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جولائی سے اکتوبرمیں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں7روپے91 پیسے اضافے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، منظوری کی صورت میں اکتوبرتک بنیادی ٹیرف 23 روپے 39 پیسے ہوجائے گا۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں مرحلہ وار 7 روپے 91 پیسے اضافے پر سماعت کی۔
ایڈیشنل سیکرٹری پاورڈویژن محفوظ بھٹی نے بریفنگ میں بتایا کہ صارفین پر ایک ساتھ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، اس لیے آئندہ ماہ مرحلہ وار اضافہ کررہے ہیں، قیمت میں اضافے سے 50 فیصد صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا، اضافے کے باوجود 220 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہاکہ حکومت سیاسی بنیادوں پر پروٹیکٹڈ صارفین کو بچانا چاہتی ہے، یہ حکومت کا کام ہے سو بسم اللہ ۔
نیپراحکام نے حکومت سے ہر کیٹیگریز کیلئے سبسڈی کے اعداد و شمار طلب کرلیے۔
چیئرمین نیپرا نے مزید کہا کہ عالمی منڈی میں فیول پرائسز بڑھیں، جس کے بعد بجلی کی قیمت میں 8 گنا اضافہ ہوچکا ہے، ڈالر کی قدر بھی ڈبل ہوچکی ہے، اندازہ تھا کہ ڈالر 200 روپے تک جائے گا لیکن اب ڈالر 225 روپے تک جا چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیپرا کا بجلی کی عالمی قیمتیں اور ڈالر کنٹرول کرنے میں کوئی اختیار نہیں، بجلی کی پیداواری لاگت میں 16 گنا اضافہ ہوا ہے اگر یہ قیمت صارف ادا نہیں کرے گا تو کون کرے گا، ٹیرف میں اضافے کے باوجود فیول پرائس اور سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹس لگتی رہیں گی۔
دلائل کے بعد درخواست پرسماعت مکمل ہوگئی، حکام نے بتایاکہ نیپرا ورکنگ جلد مکمل کر کے وفاقی حکومت کو بجھوائے گا۔