پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے رانا ثنا اللہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ یا تو وزیر رہتے ہیں یا جیل میں کُٹ کھاتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 22 جولائی کو پنجاب میں ہماری حکومت بن جائے گی اور 23 جولائی کو ہم رانا ثنا پر پابندی لگا دیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہماری حکومت میں معیشت بہتر ہورہی تھی، ہمیں ہٹائے جانے سےعدم استحکام پیدا ہوا اور 3 ماہ میں معیشت تباہ ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے نیب کو ختم کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت وینٹی لیٹرپر ہے اور سوئچ ہمارے ہاتھ میں ہے، ان کی وفاق میں صرف ایک ووٹ کی وجہ سے حکومت ہے، موجودہ حکومت کے کئی ایم این ایزرابطے میں ہیں، ہم نےموجودہ حکومت کو چند دن کی مہلت دی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ ہم صاف اور شفاف انتخابات کی جانب جانا چاہتے ہیں، چیف الیکشن کمشنرفیصلہ کرلیں خود جائیں گے یا ہم بھیج دیں، سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر نیا چیف الیکشن کمشنرچننا چاہئے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ شہباز گل کو گرفتار کر کے 9 گھنٹے سیل میں رکھا گیا، رانا ثنا اورعطا تارڑ جیسے لوگ نفرتوں میں اضافے کا باعث ہیں۔