لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی سے اغواء ہونے والی لڑکی کے نکاح نامے کی کاپی منظر عام پر آگئی۔
اغواء ہونے والی 20 برس کی ایک طالبہ لاہور کالج فار وویمن یونیورسٹی میں پرچہ دینے گئی مگر واپس گھرنہیں آئی تھی جس کے بعد ان کی والدہ نے اپنی مدعیت میں تھانہ سول لائنز میں مقدمہ درج کروایا تھا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق لڑکی کو بھائی نے صبح یونیورسٹی اتارا تھا لیکن طالبہ یونیورسٹی گئی لیکن پھر واپس نہ آئی۔
ان کی والدہ کا کہنا تھا کہ “میری بیٹی کو کسی نے اغواء کیا ہے اسے بازیاب کروایا جائے۔”
تاہم کیس میں پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ لڑکی کا نکاح نامہ مںظرعام پرآگیا ہے۔
پولیس کےمطابق مذکورہ لڑکی نے چار جولائی کو نکاح کیا تھا اور گزشتہ روز کالج سے ہی اس کے ہمراہ چلی گئی تھی۔
تاہم لڑکی کے بھائی نے اسے صبح یونیورسٹی اتارا اور 11 بجے لینے گیا مگر وہ باہر نہ آئی۔
خیال رہے کہ مغوی کی والدہ نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ ان کی بیٹی کو کسی نامعلوم شخص نے اغوا کیا ہے۔