لاہور میں مالکان کے تشدد سے کمسن گھریلو ملازم کامران کی ہلاکت کے معاملے پر مزید 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کمسن گھریلو ملازموں پر انسانیت سوز تشدد کا واقعہ پیش آیا جہاں پیٹ کی آگ بجھانا بچوں کا جرم بن گیا۔
مالکان کے بدترین تشدد سے جاں بحق ہونے والے 11سالہ کامران کی لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی جبکہ مقتول کے 6 سالہ بھائی رضوان کا میڈیکل بھی مکمل کرلیا گیا اورچائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کردیا گیا۔
پولیس نے تشدد کے الزام میں نصر اللہ، اس کی بیوی شبانہ اور بیٹے محمود الحسن کو گزشتہ روز ہی گرفتار کرلیا تھا جبکہ ابوالحسن اور حنا تاحال مفرور ہیں۔
ملزمان کے مالک مکان کا کہنا ہے کہ کرایہ داروں کے ڈر سے بچے سہمے رہتے تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید 3 ملزمان کو حراست میں لےکر تفتیش کی جارہی ہے، ابو الحسن ریکارڈیافتہ ہے جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ حمزہ شہباز اور آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لے رکھا ہے اور سی سی پی او لاہور سے رپورٹ بھی طلب کر رکھی ہے۔