وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان ان کے خلاف جعلی منشیات کیس کے ماسٹر مائنڈ تھے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے کردار کے حوالے بارے میں بات کی ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان بوگس کیس کا ماسٹر مائنڈ تھا جبکہ سابق مشیر برائے احتساب و داخلہ مرزا شہزاد اکبر اور سابق ڈی جی اے این ایف اس میں شریک تھے۔
انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر نے کیپٹل پولیس کو 15 کلو ہیروئن کا تھیلا میرے لاج میں رکھنے پر مجبور کیا جو کہ انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تمام کارروائی سابق وزیر اعظم (عمران خان) کی ہدایت پر کی گئی جو اپنی ذاتی وجہ سے مجھے سلاخوں کے پیچھے چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے خلاف جعلی مقدمہ بنانے میں اے این ایف کے کردار آرمی چیف کو لکھا ہے۔
یاد رہے کہ رانا ثناء اللہ کو جولائی 2019 میں اے این ایف نے منشیات کے ایک کیس میں گرفتار کیا تھا، جس کے بعد ان کی گاڑی سے 15 کلو گرام ہیروئن برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔