اسٹیٹ بینک اَف پاکستان (ایس بی پی) نے پالیسی ریٹ میں ایک اعشاریہ دو پانچ فیصد اضافہ کردیا ہے۔
قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضٰی سید نے کہا کہ بنیادی شرح سود 15 فیصد ہوگئی، عام آدمی مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہے، رواں مالی سال مہنگائی میں اضافے کی شرح 18 سے 20 فیصد رہے گی۔
ڈاکٹر مرتضیٰ سید کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کا امکان تین سے چار فیصد ہے، مئی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کاقفی اضافہ ہوا، مارچ کے بعد سے تجارتی خسارے میں اضافہ جاری ہے جب کہ جون میں تجارتی خسارہ 7 ماہ کی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے پر دباؤ بڑھا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ منگائی کا منظر نامہ بگڑ گیا ہے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے جاری جائزے کی متوقع تکمیل سے بیرونی ذرائع سے ضروری اضافی رقوم کی فراہمی کی راہ ہموار ہوگی ہے جس کی وجہ سے روپے پر اضافی دباؤ میں کمی آئے گی۔