سڈنی: آسٹریلیا میں محققین کی ایک ٹیم نے مکڑی کے زہر سے دل کے دورے کا علاج دریافت کیا ہے اور اب اس جان بچانے والے نسخے کو ایک مقامی کمپنی کے ذریعے مارکیٹ میں لانے کی کوشش کررہی ہے۔
یونیورسٹی آف کوینزلینڈ کے مرکزی محقق اور برسبن کی کمپنی انفنسا بائیوسائنس کے سی ای او ایسوسی ایٹ پروفیسر مارک سمائتھ کا کہنا ہے کہ یہ دنیا میں پہلی دوا ہوگی جو دل کے دورے یا سٹروک کے نتیجے میں ہونے والے خلیوں کے نقصان کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
"دل وہ خلیے دوبارہ نہیں بنا سکتا جو دل کے دورے کے وقت مر جاتے ہیں۔ یہی وجہ سے کہ اس نقصان سے دل کام کرنا بند کر سکتا ہے، معذوری ہو سکتی ہے یا معیار زندگی متاثر ہوسکتا ہے۔‘
ٹیم کا کہنا تھا کہ اس دوا کے لیے انفنسا بائیوسائنس کو نجی سرمایہ کاروں سے ابتدائی فنڈنگ کے طور ہر دو کروڑ 30 لاکھ آسٹریلیوی ڈالر موصول ہوئے ہیں۔
اس دوا کو آسٹریلیا کی زہریلی ترین مکڑی سے بنایا جاتا ہے۔
اس دوا کا فی الحال نام آئی بی 001 ہے اور یہ ان سگنلز کو روکتی ہے جس کے نتیجے میں دل کے دورے یا سٹروک کی صورت میں دل کے خلیے مر جاتے ہیں۔
یہ علاج خاص طور پر آسٹریلیا کے دیہی علاقوں کے رہائشیوں کے لیے کارآمد ہوسکتا ہے۔ کیونکہ انہیں سٹروک یا دل کے دورے کی صورت میں قریبی ہسپتال تک جانے کے لیے بھی گھنٹوں کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔
یونیورسٹی آف کوینز لینڈ کے محقق نیتھن پلپینٹ کا کہنا ہے کہ اس وقت ڈاکٹرز کے پاس ایسی کوئی دوا نہیں جو دل کے دورے کی صورت میں ہونے والے نقصان کو روک سکے۔