کراچی: سندھ حکومت نے عید الاضحیٰ، بلدیاتی انتخابات اور محرم جیسے بڑے دنوں سے قبل کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو قابو کرنے پر زور دیا ہے۔
صوبائی وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے جمعے کو کورونا وائرس ٹاسک فورس کے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ جون کے آخری ہفتے میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں اور بڑے دنوں سے قبل اس پر قابو نہ پایا گیا تو حکومت کو مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔
“یہ صورتحال کووڈ ایس اور پیز اپنا کر آسانی سے قابو میں لائی جا سکتی ہیں، جیساکہ ماسک پہن کر، ہاتھ ملانے سے گریز کرکے، سماجی فاصلہ قائم کرکے اور ہاتھ دھو باقاعدگی سے دھو کر۔”
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ جون 17 کو سندھ میں صرف 38 کیسز اور تشخیص کی شرح 3.6 فیصد تھی۔ جون 18 کو یہ تعداد بڑھ کر 122 ہوگئی۔ جون 30 کو کیسز کی تعداد 465 تھی۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال ہنگامی نہیں لیکن پریشان کن ضرور ہے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ گذشتہ 30 دنوں کے دوران چھ ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں، جن میں سے پانچ وینٹیلیٹرز پر تھے۔ مئی میں صوبے میں چار اموات ہوئیں، اپریل میں 10 اور مارچ میں 25۔
وزیر صحت عذرا پیچوہو نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ اس وقت چار ہزار 122 مریضوں میں سے 63 اسپتالوں میں ہیں، ان میں سے 47 کی حالت تشویش ناک ہے۔
عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ چار مریضوں کو وینٹیلیٹرز پر منتقل کیا گیا ہے۔ اس پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے اسپتال دباو میں نہیں ہیں۔