اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا ایک اور توشہ خانہ اسکینڈل سامنے آ گیا، جس میں مزید 3 گھڑیاں بیچنے کا انکشاف ہوا ہے۔
آج نیوزکوموصول دستاویزات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانے سے گھڑیاں اپنی جیب سے نہیں خریدیں، گھڑیوں کو پہلے مارکیٹ میں فروخت کیا اور پھر گھڑیوں کی فروخت سے حاصل ہونے کے بعد رقم قومی خزانے میں جمع کرائی گئی، 3 گھڑیوں کی مالیت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی، یہ گھڑیاں مشرق وسطیٰ کی اہم شخصیات، شاہی خاندان کے فرد اور ایک اہم شخص نے وزیراعظم کو تحفے میں دی تھیں۔
عمران خان نے تینوں گھڑیاں اسلام آباد کے واچ ڈیلر کو فروخت کیں ،چیئرمین پی ٹی آئی نے گھڑیاں بیچ کر 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کمائے، تحفے میں دی گئی گھڑی کی سرکاری طورپرقیمت 10 کروڑ 10 لاکھ روپے بتائی گئی۔
سابق وزیراعظم نے اسے تقریباً آدھی قیمت پر 5 کروڑ 10 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا اعلان کیا ،قیمت کے 20 فیصد کے طورپر 2 کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے، اس طرح صرف اس ایک گھڑی کی فروخت سے مجموعی طورپر 3 کروڑ 10 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا،یہ گھڑی 22 جنوری 2019 کو فروخت ہوئی۔
خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد کی تحفے میں دی گئی ایک اورقیمتی گھڑی عمران خان نے 52 لاکھ روپے میں فروخت کی، توشہ خانہ کے قواعد کے مطابق اس مہنگے تحفے کا تخمینہ سرکاری جائزہ کاروں نے 38 لاکھ روپے لگایا۔
عمران خان نے 7 لاکھ 54 ہزارروپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے اس طرح اس گھڑی کو بیچ کر45 لاکھ روپے منافع کمایا ، یہ گھڑی انہیں تحفے میں دیئے جانے کے 2ماہ بعد نومبر 2018 میں فروخت کی گئی ،خلیجی جزیرے کی اہم شخصیت کی تحفے میں دی گئی گھڑی 18 لاکھ روپے میں فروخت کی، اس گھڑی کی سرکاری قیمت 15 لاکھ روپے بتائی گئی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے 2 لاکھ 94 ہزارروپے ادا کئے ، اس سے مزید 15 لاکھ روپے کا فائدہ ہوا، ریکارڈ میں ان لگژری گھڑیوں کی تصاویر کے ساتھ فروخت کی رسیدیں بھی موجود ہیں ۔