امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اگر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام سے نہ نکلے تو ایک دن ایٹمی ہتھیاروں کو گروی رکھنا پڑ جائے گا۔
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام معاشی بحران اور اس کے حل کے عنوان سے متعلق قومی مشاورت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں معاشی ماہرین نے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے تجاویز پیش کیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ملک کا بچہ بچہ آج مقروض ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی لڑائی کی وجہ سے معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے اور حکومت غیر سنجیدہ بیانات سے قوم کا مذاق اڑا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ کے 9 ہزار ارب میں سے 4 ہزار ارب روپے بیرونی قرضوں پر لگ گئے ہیں، مالی سال 2023-2022 کے وفاقی بجٹ میں قوم کے ساتھ جھوٹ بولا گیا ہے۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جب تک وزراء کی مراعات ختم نہیں کی جاتی، اس وقت تک مسائل حل نہیں ہوں گے جب کہ ملک پر مسلط ٹولہ پنڈورا باکس، پانامہ لیکس میں ملوث ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ملک میں آج بھی اسلامی نظامِ معیشت لاگو کر دیں 300 ٹریلینز جمع ہو جائیں گے۔