سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ جب وزیراعظم تھا تو میری کبھی سوچ نہیں تھی کہ اگلا آرمی چیف کون ہوگا۔
ایک انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ جو ساڑھے 3 سال میں سیکھا زندگی میں نہیں سیکھا لیکن میں چالاکی نہیں سیکھ سکتا، جس میں ایمان ہوتا ہے وہ تکبر کرہی نہیں سکتا، میں نے زندگی میں بہت ماریں کھائی ہیں اور کوئی اتنی بار نہیں گرا جتنا میں گرا ہوں۔
خوف ہے کہ کہیں ملک دیوالیہ نہ ہوجائے
انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم تھا تو میں نے کبھی آرمی چیف کا نہیں سوچا، مخالفین کو خوف تھا کہ میں کسی کو سفارش کر کے لاؤں گا، کبھی عدلیہ، نیب اور پولیس میں مداخلت نہیں کی، میرے ذہن میں کبھی آرمی چیف کا نہیں آیا مگر سمجھ نہیں آئی کہ معاملات کیا بنے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا سردیاں ہمارے لئے سب سے زیادہ مشکل ہیں، اُس وقت ایک ٹولہ ہمارے خلاف سازش کر رہا تھا، دوسرا افغانستان کا معاملہ تھا جسکے فال آؤٹ کا اثر پاکستان پر ہونا تھا اس لئے میں چاہ رہا تھا جنرل فیض سردیوں تک رہیں تاہم میری کبھی سوچ نہیں تھی کہ اگلا آرمی چیف کون ہوگا۔
روپیہ گرنے سے ابھی مزید اور طوفان آنے والا ہے
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج موڈیز نے ہمیں ڈاؤن گریڈ کردیا، واپڈا کی کریڈٹ ریٹنگ بھی منفی ہوگئی، 50 سال کے بعد ہم ڈیم بنا رہے تھےجو کہ اب خطرے میں پڑ گیا ہے، مہنگائی تقریبا 30 فیصد پر پہنچ چکی ہے جب کہ روپیہ گرنے سے ابھی مزید اور طوفان آنے والا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان کی پوری کوشش تھی کہ کسی طرح این آر او دے دوں، جب فیٹف کے لئے قانون سازی کی تو انہوں نے کہا این آر او دو، جس پر میں نے جواب دیا کہ کچھ بھی کرلو این آر دو نہیں دوں گا۔
بیرون ملک پاکستانی اگر ڈالرز پاکستان لے آئیں تو مسئلہ حل ہوجائے گا
ان کا مزید کہنا تھا کہ بند کمرے میں فیصلہ ہوا کہ اسے فارغ کیا جائے، مجھے پتہ معلوم ہوا تو میں نے ویڈیو بنائی، جس میں بتادیا ہے کہ میرے خلاف کس کس نے سازش کی، کیونکہ اللہ کے پاس جانے کے تو 100 طریقے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب میریٹوکریسی ہے، اس میں لیڈرشپ خون پر آتی ہے، نوازشریف ابھی بھی لیڈر نہیں بنا، اس نے پرچیاں پکڑی ہوتی ہیں اور پیپلز پارٹی اندرون سندھ کی ایک چھوٹی سی جماعت رہ گئی ہے۔
لکھ کر دیتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کو شکست دوں گا
سابق وزیراعظم نے کہا کہ سندھ میں مہم چلاؤں گا اور لکھ کر دیتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کو شکست دوں گا جب کہ شریفوں کی پارٹی صرف سینٹرل میں رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوف ہے کہ کہیں ملک دیوالیہ نہ ہوجائے، کل عوام مہنگائی کے خلاف نکلے گی تاہم بیرون ملک پاکستانی اگر ڈالرز پاکستان لے آئیں تو مسئلہ حل ہوجائے گا۔