اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کو ممنوعہ فنڈنگ کیس لکھنے کی ہدایت کردی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی۔
وکیل پی ٹی آئی نے کازلسٹ میں فارن فنڈنگ لکھنے پر اعتراض اٹھایا تو چیف الیکشن کمشنر نے عملے کوآئندہ فارن فنڈنگ کے بجائے ممنوعہ فنڈنگ کیس لکھنے کی ہدایت کی۔
وکیل تحریک انصاف انوار منصور نے کہاکہ ممنوعہ فنڈنگ کیس پرالیکشن ایکٹ نہیں پولیٹیکل پارٹیزآرڈر 2002 لاگو ہوگا، الیکشن ایکٹ 2017 میں پاکستانی شہریوں کےعلاوہ کسی سے بھی فنڈز لینے پرممانعت ہے۔
ا سکروٹنی کمیٹی نے قراردیا کہ اکبر بابر کی دستاویزات قابل تصدیق نہیں جس کے بعد اکبرایس بابرکا کیس سے تعلق ختم ہوجاتا ہے۔
پی ٹی آئی وکیل انورمنصو نے دلائل مکمل کرتے ہوئے بتایاکہ آئندہ کچھ روز دستیاب نہیں ہوں گے، اسکروٹنی کمیٹی کو فنڈنگ کے ذرائع فراہم کئے بلکہ ثابت بھی کردیئے۔
وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ وکیل تحریک انصاف کی دی گئی وقت کے مطابق انہیں بھی وقت دیا جائے 2 سے 3 دن میں جواب الجواب مکمل کر لوں گا ۔
چیف الیکشن کمشنر نے اکبر ایس بابر کے وکیل کو پورا موقع دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے سماعت 20 جون تک ملتوی کردی۔
آئندہ سماعت پر اکبر ایس بابر کے وکیل جواب الجواب شروع کریں گے۔