سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ ہم روس سےسستا پٹرول خریدنے کا معاہدہ کر رہےتھے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کورونا کے دوران پوری دنیا نے لاک ڈاؤن لگایا، دنیا سمجھتی تھی لاک ڈاؤن سے وباء سے بچا جا سکتا ہے، حتیٰ کہ اپوزیشن نےمجھ پر بھی لاک ڈاؤن لگانے کیلئے زور ڈالا لیکن ملک میں اگر لاک ڈاؤن لگاتا تو دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے کورونا کے دوران تعمیراتی سیکٹر بند نہیں ہونےدیا، اپنے نچلےطبقےکو پریشانی سے بچایا، پوری دنیا نےہماری پالیسی کی تعریف کی، ہم نےغریب مزدوروں کیلئےپناہ گاہیں بنائیں، ہر خاندان کو 10 لاکھ تک کا علاج کیلئےصحت کارڈ فراہم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کامیاب جوان و کامیاب پاکستان پروگرام شروع کیا، نوجوانوں کو بلا سود قرض جب کہ لوگوں کو اپنے گھر بنانے کے لئے بھی بلا سود قرضے فراہم کیے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 30 سال تک 2 خاندان ملک پر حکومت کرتے رہے، ایک دوسرےکو چور کہنے والےآج اکھٹے ہوگئے ہیں، ان لوگوں کا علاج اور چھٹیاں سب ملک سےباہر ہیں، امریکا نے ان لوگوں کو ہم پر مسلط کیا ہے کیونکہ ان کا پیسہ باہر ہے اس لئے انہیں کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا معاہدہ کر رہےتھے، امپورٹڈ حکومت نے تین ماہ میں ساڑھے 3 سال سے زیادہ مہنگائی کردی ہے، گھی،آٹا، چینی سمیت ہر چیز کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم سب نےاحتجاج کی تیاری کرنی ہے، جمہوریت میں پُر امن احتجاج کرنا سب کاحق ہے اور عوام نے اپنےحقوق کے لئے میرے ساتھ پُر امن جدوجہد کرنی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ایف آئی اے ختم ہوگئی کیونکہ شہباز شریف خود ایف آئی اے پر بیٹھ گئے ہیں، انہوں نے آتے ہی 16 ارب روپے کے کیسز ختم کیے، یہ لوگ پہلے چوری کرتے تھے پھر ایل ڈی اےکا ریکارڈ جلا دیتے تھے۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دور میں کسی کے اوپر بھی جھوٹا مقدمہ نہیں بنا لیکن امپورٹڈ حکومت نے مجھ پر 8 جھوٹی ایف آئی آر درج کروا دی ہیں اور حکومت اب الیکشن کمیشن کو تباہ کر رہی ہے۔