اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بنی گالہ کی زمین خریدنے کیلئے ان کی سابقہ اہلیہ نے تین کروڑ 60 لاکھ روپے دیئے تھے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عدنان خان نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانہ کیس کی سماعت کی۔
خواجہ آصف کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے تو عمران خان ویڈیولنک کے ذریعے ایڈیشنل سیشن جج عدنان خان کی عدالت میں پیش ہوئے۔
عمران خان نے جرح کے دوران بیان دیا کہ “1996 سے شوکت خانم بورڈ کا چیئرمین ہوں اور 1996 کے بعد سے اب تک کوئی چیئرمین نہیں بنا اور میں نہیں سمجھتا کہ میری بہن سیکرٹری بورڈ آف گورنر رہی ہیں۔”
عمران خان نے کہا کہ راشد علی خان کو میں دوستی کی وجہ سے جانتا ہوں اور اس کا فنانس میں تجربہ ہے۔
خواجہ آصف کے وکیل نے استفسار کیا کہ بنی گالہ کی زمین خریدنے میں کیا راشد علی خان آپ کے نمائندہ تھے؟
عمران خان نے مؤقف اختیار کیا کہ “نمائندہ نہیں راشد علی خان نے بطور دوست یہ ٹرانزیکشن کی تھی اور میری سابقہ بیوی کے بھیجے گئے تین کروڑ 60 لاکھ روپے راشد علی خان نے ادا کئے تھے چونکہ میں سفر کر رہا تھا اور قسطیں دینا پڑنی تھیں اس لیے راشد علی کو کہا تھا کیونکہ وہ فنانس جانتا تھا۔”
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کے دوران بجلی چلی گئی۔
جس کے بعد عدالت نے عمران خان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ رابطہ کر لیں واٹس ایپ پر آخری سوال کا جواب لے لیتے ہیں؟
عمران خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بنی گالہ میں جیمر لگے ہوتے ہیں رابطے میں تھوڑا مسئلہ ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 جولائی تک ملتوی کر دی جبکہ خواجہ آصف کے وکلا آئندہ سماعت پر بھی جرح جاری رکھیں گے۔