لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی آئی جی اور چیف سیکرٹری کے ساتھ ناراضگی کی اصل وجوہات سامنے آ گئیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل گورنر ہاوس میں ایک اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر اعلیٰ اور مونس الہی کی موجودگی میں اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے آئی جی اور چیف سیکرٹری کو منحرف اراکین کیخلاف مقدمات درج کرنے کا کہا تھا۔
پرویز الہی نے منحرف اراکین کے فیملی ممبران کو گرفتار نہ کرنے پر دونوں افسران کو عہدوں سے ہٹوانے کی دھمکی دی تھی۔
ذرائع کے مطابق دونوں افسران کے انکار کرنے پر پرویز الٰہی سیخ پا ہوئے اور سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر عدالت کے حکم پر عمل درآمد کروانے پر بھی دونوں انتظامی افسران سے سخت نالاں ہوئے۔
پولیس فورس ڈپٹی اسپیکر کی درخواست پر اسمبلی اجلاس کے دوران بلائی گئی تھی، اسمبلی میں ممبران پر حملہ کرنے والے کالی وردی میں ملبوس پرائیویٹ افراد کیخلاف کارروائی بھی پرویز الہٰی کی ناراضگی کا سبب بنی، پولیس اور سول افسران اپنے انتظامی سربراہان کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔
اسپیکر نے رولنگ دے رکھی ہے کہ آئی جی اور چیف سیکرٹری آئیں گے تو اجلاس ہوگا اور حکومت نے واضح اعلان کردیا ہے کہ آئی جی اور چیف سیکرٹری اسمبلی نہیں آئیں گے۔