مراکش کی مذہبی کونسل نے متنازع برطانوی فلم ‘لیڈی آف ہیون’ کی مذمت کی ہے، جس وجہ سے ملک کے سینما حکام نے اس پر پابندی لگا دی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فلم کا دعویٰ ہے کہ اس میں نبی اسلام محمدﷺ کی بیٹی، فاطہ، کی کہانی بتائی گئی ہے۔
مراکش کی سپریم علما کونسل کا کہنا ہے کہ یہ فلم اسلام کے حقائق کو جھٹلا رہی ہے۔
فلم کے خلاف برطانیہ، مصر، پاکستان، ایران اور عراق میں احتجاج ہوئے ہیں۔
مراکش کے سرکاری میڈیا کے مطابق سپریم علما کونسل کا فلم پر ‘نفرت انگیز تعصب’ کا الزام ہے۔ ان کا الزام ہے کہ فلم سازوں نے اس کے ذریعے شہرت حاصل کرنے اور سنسنی پھیلانے کی کوشش کی ہے اور ‘مسلمانوں کے جذبات کو تکلیف پہنچائی ہے’۔
فلم کے ہدایتکار ملک شلیبک نے اپنے سوشل میڈیا پر ان لوگوں پر تنقید کی ہے جو اس پر پابندی چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو یہ فلم اچھی نہیں لگی ہے وہ اسے نہ دیکھیں، بجائے اس کے کہ اس کو سینسر کرنے کا مطالبہ کریں۔
برطانیہ میں احتجاج کے پیش نظر برطانوی سینما کی چین سنی ورلڈ نے ‘دا لیڈی آف ہیون’ کی سکریننگ منسوخ کردی ہے تاکہ ان کا عملہ اور کسٹمرز محفوظ رہیں۔