لاہور: تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے موقع پر وکلاء پر تشدد کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ ، سی سی پی او اور ڈی آئی جی آپریشنز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے کیس کی سماعت کی، کانسٹیبل محمد اسلم کی درخواست پر مقدمہ درج کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کی گئی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سیشن عدالت نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا،پولیس فورس اپنے فرائض کی انجام دہی کیلئے موقع پر موجود تھی، 25مئی کو نکالی گئی ریلی پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا، صرف شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کی گئی تھی جبکہ اعلیٰ عدلیہ کے حکم پر گرفتار افراد کو رہا کر دیا گیا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سیشن کورٹ کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ، سی سی پی او اور ڈی آئی جی آپریشنز سمیت دیگر اہلکاروں کیخلاف اندراج مقدمہ کا حکم کالعدم قرار دے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ ، سی سی پی او اور ڈی آئی جی آپریشنز کیخلاف سیشن عدالت کا اندراج مقدمہ کا فیصلہ معطل کردیا۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ لاہور کی سیشن کورٹ نے لانگ مارچ کے دوران وکلا ءپر تشدد کے معاملے پر رانا ثناءاللہ اور پولیس افسران پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
کانسٹیبل محمد اسلم نے سیشن کورٹ کے فیصلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔