اسلام آباد و راولپنڈی سمیت دیگر شہروں میں پٹرول مزید مہنگا ہونے کی افواہ کے سبب تمام پٹرول پمپس بند ہوگئے ہیں۔
جبکہ دیگر شہروں سے بھی پٹرول پمپس پر رش و افراتفری کی افواہیں و خبریں آ رہی ہیں۔
ان افواہوں کے ردعمل مین وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پری بجٹ سیمینارمیں پٹرولیم مصنوعات پر بات نہیں کی، آج پٹرول کی قیمت بڑھنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی قیاس آرائیاں جھوٹ ہیں، پٹرول، ڈیزل کی قیمت میں مزیداضافے کا فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور میڈیا سے درخواست ہے کہ افواہوں پرکان نہ دھریں، ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں۔
اس سے قبل وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت سنبھالی تو 56 سوارب روپے کا بجٹ خسارہ تھا، 2018 میں 16 سو ارب روپے کا بجٹ خسارہ تھا۔
اسلام آباد میں بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم تمام سیکٹرز کو ساتھ لیکر چلیں گے، 4 سال میں6 لاکھ افراد کو بیروزگارکردیا گیا، 4 سال میں 2کروڑافرادغربت کی لکیرسےنیچے چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ روزگاردینےکیلئےکم ازکم6فیصدگرؤتھ چاہئےہوتی ہے،عوام کوریلیف دینےکی بھرپورکوشش کررہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پونے4سال میں20ارب ڈالر کا قرض لیا گیا، 2018 میں11سوارب کاگردشی قرضہ تھا، آج 25سوارب سےزائد کا گردشی قرضہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کےشعبےمیں11سوارب کی سبسڈی دی گئی، رواں سال 5 سوارب روپےگردشی قرضوں کیلئےادا ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کےشعبےمیں11سوارب کی سبسڈی دی گئی، رواں سال 5 سوارب روپےگردشی قرضوں کیلئےادا ہوئے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کہ حکومت کو توانائی کے شعبے میں 16سو ارب کاخسارہ ہے، ایس این جی پی ایل200ارب روپےکانقصان کرچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ سال تک21ارب ڈالرقرض واپس کرنا ہے،مفتاح آئندہ سال تک12ارب ڈالرکاکرنٹ کاؤنٹ خسارہ ہوگا، سابقہ حکومت نےآئی ایم ایف سےسبسڈی نہ دینےکاوعدہ کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرول پرلیوی اور انکم ٹیکس میں اضافہ کامعاہدہ ہواتھا، حکومت جاتے ہوئےہمارےکیلئےسبسڈی کاپھنداچھوڑگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق دورمیں روس سےگندم اورگیس خریدنےکی بات ہوئی تھی، سابق دورمیں روس سےتیل کی خریداری کی بات نہیں ہوئی تھی۔