اسلام آباد: اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ووٹنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی کیخلاف درخواست واپس لے لی گئی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے معاملہ نمٹاتے ہوئے کہا کہ جب ترمیم ہی نہیں ہوئی تو عدالت کیسے فرض کر سکتی ہے ؟ جب ترمیم ہو جائے تو درخواست گزار درخواست دائر کر سکتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے داؤد غزنوی ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ کیا 7ہزار پاکستانیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کاسٹ نہیں کئے تھے؟ آئین کا احترام کرنا چاہیئے، پارلیمنٹ نے اس معاملے کو دیکھنا ہے، ابھی تو آپ کی پٹیشن قبل از وقت ہے، صدر نے معاملہ واپس بھیج دیا ہے ، عین ممکن ہے جو آپ کہہ رہے ہیں، پارلیمنٹ اس پر نظر ثانی کر لے،ابھی تو آپ نے بل کو چیلنج کیا ہے ترمیم تو ہوئی ہی نہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ کیا یہ عدالت پارلیمنٹ سے اختیارات واپس لے لے؟ امریکا میں 13 ریاستیں ہیں جو اوورسیز امریکیوں کو ووٹ کا حق نہیں دیتی۔
وکیل نے کہا کہ فی الحال درخواست واپس لے رہا ہوں، مگر عدالت آرڈر میں لکھے کہ دوبارہ دائر کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔
بعدازاں عدالت نے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ووٹنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی کیخلاف درخواست واپس لینے پر نمٹادی ۔
اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات: گزٹ میں شائع نوٹیفکیشن سے متعلق تفصیلات طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے گزٹ میں شائع نوٹیفکیشن سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں ، عدالت نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی درخواست پر تفصیلات طلب کی ہیں۔
اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل وکیل عادل عزیز قاضی نے مؤقف اپنایا کہ وفاقی حکومت نے 21 مئی 2022 کو اسلام آباد کی یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، یونین کونسلز کی تعداد 50 سے بڑھا کر 101 کر دی گئی، الیکشن کمیشن نے یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بغیر لوکل گورنمنٹ الیکشن کے شیڈول کا اعلان کیا، نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔
عدالت نے دونوں سیاسی جماعتوں کی مقامی قیادت کی جانب سے دائر درخواست پر گزٹ میں شائع نوٹیفکیشن سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں، بعدازاں سماعت منگل تک ملتوی کر دی گئی۔